سہارنپور کے ٹیچر کالونی میں منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سہارنپور بی جے پی کے صدرگجراج رانا نے کہا کہ ملک کو طویل عرصے سے این آر سی جیسے تاریخی بل کی ضرورت تھی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے مسلم ممالک میں ہندو ، بدھ ، جین اور پارسی برادری کے ساتھ مذہبی بنیادوں پر امتیازی سلوک اور ہراساں کرنے کے واقعات کی وجہ سے وہ بھارت میں پناہ لیتے ہیں۔ یہ بل ان کی مستقل بھارتی شہریت کے لیے کارگر ثابت ہوگا۔
رانا نے نہرو کو مذہبی بنیادوں پر ملک کی تقسیم کا معمار بتایا۔ انہوں نے کہا کہ نہرو کی غلطیوں کو اب وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے درست کیا ہے۔
شہریت ترمیمی بل کی منظوری پر مٹھائی تقسیم انہوں نے حکومت سے ملک بھر میں NRC نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔ مہیلا مورچہ کے انچارج شبھلیش شرما اور ڈاکٹر کانٹا تیاگی نے کہا کہ مرکزی حکومت کسی مذہب یا غیر ملکی کے خلاف نہیں ہے، بلکہ گھس پیٹھوں اور غیرقانونی عناصر کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹی کے ووٹ بینک کی سیاست کی وجہ سے اس نے اس بل کو مسلم مخالف قرار دیا اور کہا کہ شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کرنا ملک میں غیر قانونی طور پر ملک دشمن عناصر کی حمایت کرنا ہے۔