اس دوران آپس میں طے ہوا کی سبھی اپنے اپنے لوگوں کو سمجھائیں کی کام ہو تو باہر نکلے، ضرورت کے تحت ہی گھر سے نکلے، ورنہ جتنا ہوسکے گھر کے اندر ہی رہیں۔ حکومت اور پولیس کے ساتھ تعاون کریں تا کہ جلد سے جلد اس خطرناک بیماری سے راحت مل سکے۔
مفتی ابوالقاسم بنارسی نے کہا کہ سوامی جی کے ساتھ جو ہماری ملاقات ہو رہی ہے اس کا مقصد یہ ہے کہ اس وقت پورے ملک کے اندر ہی نہیں بلکہ پوری دنیا پر ایک وائرس چھایا ہوا ہے، جس کی وجہ سے مسلسل موت ہورہی ہے اور پوری دنیا کے لوگ پریشان ہو رہے ہیں، یہ انسانیت کا مسئلہ ہے کسی مذہب کا مسئلہ نہیں ہے۔ اس وقت اکٹھا ہو کر متحد ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے لوگوں کے اوپر جس کا اثر ہو وہ سمجھائیں ان پر زور دیں، حکومت کی طرف سے جو جو باتیں کہی جارہی ہے، صحت کے محکمے کی طرف سے جو ہدایت دی جارہی ہیں ان کو پوری طرح سے مانا جائے۔
مفتی ابوالقاسم نے کہا کہ اس میں خاص طور سے آپس میں دوری بنائے رکھنا ضروری ہے اور بلاضرورت اپنے گھروں سے باہر نہ نکلے۔ جو چھوٹ ملتی ہے اسی وقت نکلے اور جلد سے جلد اپنی ضرورتیں پوری کرکے اپنے گھر آجائیں اور اپنے گھر کے اندر خود کو رکھیں۔