لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی سپریمو مایاوتی نے بدھ کو کہا کہ 'بھارت' جو کہ انڈیا ہے اور ملک کا معروف آئینی نام ہے اور اس کے نام میں تبدیلی یا چھیڑ چھاڑ نہ تو مبنی بر انصاف ہے اور نہ ہی مناسب۔
بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ سپریم کورٹ کو از خود اس کا نوٹس لینا چاہئے اور اس طرح کی تمام تنظیموں، جماعتوں اور اتحاد پر پابندی لگا دینی چاہئے جو بالخصوص انڈیا کے نام سے بنائی گئی ہیں بصورت دیگر ملک کا وقار مجروح ہوگا۔
یہاں جاری بیان میں مایاوتی نے کہا" بھارت جو کہ انڈیا سے بھی معروف ہے اور ملک کا آئینی نام ہے اوربابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے اس پاک، انسانیت پرست و مفا د عامہ کے آئین سے اپنے ملک کے سبھی ذات یا مذہب کے ماننے والے لوگوں کا بے حد پیار و لگاؤ اور احترام ہے جسے تبدیل کر کے یا چھیڑ چھاڑ وغیرہ کر کے ان کے جذبات کے ساتھ کوئی بھی کھلواڑ کرنا نہ مناسب ہے اور نہ ہی مبنی بر انصاف۔
انہوں نے الزام لگایا کہ اپوزیشن نے بذات خود بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کو ملک کے نام کو لے کر اپنے آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کا موقع ایک سوچی۔سمجھی حکمت عملی اور سازش کے تحت اپنے اتحاد کا نام'انڈیا'رکھ کر دیا ہے۔ اس بات کا بھی شبہ ہے ہ یہ سب کچھ اقتدار و اپوزیشن کی اندرونی ملی بھگت سے ہورہا ہے۔
بی ایس پی سپریمو نے کہا' عوام بی جے پی اور کانگریس کے الیکشن سے قبل کی سیاست کو سمجھتے ہیں۔بھارت بنام انڈیا بنانے کا ان کا گھنونا کھیل ہے۔ جس کی وجہ سے اب انہوں نے یہاں غریبی، مہنگائی، بے روزگاری و ترقی وغیرہ کے یہ خاص و کافی ضروری مسئلے درکنار کردئیے ہیں۔ اس لئے ہماری پارٹی کا ان دونوں ذات وادی، فرقہ وارانہ و پونجی وادی اتحاد سے دوری بنائے رکھنا پور طور سے صحیح و عوام کے مفاد میں بھی ہے۔