اردو

urdu

By

Published : Nov 14, 2022, 12:36 PM IST

ETV Bharat / state

Students Injured in School اسکول میں لڑائی سے طالب علم شدید زخمی، آئی سی یو میں زیر علاج

علی گڑھ کے ایک اسکول میں کھیل کے دوران لڑائی ہونے سے 12 سالہ طالب علم فردین شدید زخمی ہوگیا جس کے بعد اسے دہلی ایمس کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔ Student Seriously Injured in Fight in School

Students Injured in School
دوران کھیل لڑائی میں طالب علم زخمی

علی گڑھ: اتر پردیش کے ضلع علیگڑھ کے البرکات اسکول میں کھیل کے دوران طلباء کی لڑائی میں 12 سالہ طالب علم فردین خان شدید زخمی ہوگیا جس کے بعد علاج کے لیے اسے دہلی ایمس کے آئی سی یو میں داخل کروایا گیا، اس معاملے میں اسکول انتظامیہ اور ایک کوچ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ Aligarh School Fight

دوران کھیل لڑائی میں طالب علم زخمی

تفصیلات کے مطابق ضلع علیگڑھ کے انوپ شہر پر واقع البرکات پبلک اسکول میں کھیل کے دوران طلباء کے درمیان غیر معمولی واقعہ پیش آیا۔ 12 سالہ فردین خان البرکات پبلک اسکول میں چھٹی جماعت کا طالب علم ہے جو تھانہ دہلی گیٹ ترکمان گیٹ کا رہائشی ہے۔ جس کی اسکول میں کھیل کے دوران اسکول میں طلباء سے 27 ستمبر کو لڑائی ہوئی تھی جس کے بعد یکم نومبر کو علیگڑھ ہسپتال کے بعد تین نومبر کو دہلی AIIMS میں داخل کروایا گیا جہاں کے آئی سی یو میں فردین کا علاج چل رہا ہے جس کی حالت والد کے مطابق نازک ہے۔ 12 سال کا طالب علم فردین خان شدید زخمی ہوگیا، اس کی حالت اتنی خراب ہوگئی کہ اسے علاج کے لیے پہلے تو علیگڑھ ہسپتال میں داخل کروایا گیا لیکن نازک حالت کے مدنظر ڈاکٹروں نے دہلی کے ہسپتال ریفر کر دیا جس کے بعد فردین دہلی ایمس AIIMS کے آئی سی یو میں زیر علاج ہے اور اس کی حالت اب بھی نازک بنی ہوئی ہے۔ Student Injured During Fight in School

دوران کھیل لڑائی میں طالب علم زخمی
دوران کھیل لڑائی میں طالب علم زخمی

زخمی فردین کے والد محمد اکرام کے مطابق فردین کی آنکھوں کی روشنی اور آواز جا چکی ہے، دماغ اور کمر میں شدید چوٹوں کی وجہ سے وہ آنکھ بھی نہیں کھول پا رہا ہے۔ محمد اکرم نے اسپورٹس ٹیچرس کو ذمہ دار بتاتے ہوئے دیگر طلباء پر بے رحمی سے مارنے کا الزام لگاتے ہوئے اسکول انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کروایا ہے۔ زخمی بچے کے والد محمد اکرم نے مزید کہا کہ 'میں انصاف چاہتا ہوں، جن طلباء نے اسپورٹس ٹیچر کی موجودگی میں بے رحمی سے میرے بچے کو مارا ہے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

دوران کھیل لڑائی میں طالب علم زخمی

محمد اکرم نے مزید بتایا کہ میرے بچے کو ریگنگ کا شکار بنایا گیا ہے کیونکہ اس کا رواں برس ہی چھٹی جماعت میں داخلہ ہوا تھا۔ والد نے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کوارسی تھانے اور پٹواری کے نگلے پولیس چوکی میں اسکول انتظامیہ اور کوچ کے خلاف تحریر شاکیت کی جس کے بعد مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ اس معاملے میں اسکول انتظامیہ سے رابطہ قائم کرنے کے باوجود فی الحال کسی طرح کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details