اترپردیش کے دارلحکومت لکھنو میں آج لوک تانترک جنتا دل پارٹی کے قومی صدر شرد یادو نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ ہجومی تشدد ملک کے لئے خطرناک ہے۔
ایسا پہلے طالبان میں ہوتا تھا لیکن وہاں ختم ہوگیا اور ہمارے ملک میں شروع ہوگیا۔ یہ بڑا ہی افسوسناک ہے۔ اس کے لیے بھارتی حکومت کو سخت قوانین بنانا چاہیے۔
پریس کانفرنس کے دوران شرد یادو نے کہا کہ تین لاکھ کاشتکاروں نے خودکشی کرلی لیکن حکومت ماننے کو تیار نہیں ہے۔ ہم اور آپ حقیقت کو سامنے لائیں یہی سماج اور ملک کے لیے بہتر ہوگا۔
ہجومی تشدد کے خلاف سخت قوانین بنے: شرد یادو کشمیر مسئلے پر بات چیت کے دوران کہا کہ راہل گاندھی کے ساتھ تمام اپوزیشن جماعت کے لیڈران وہاں گئے تھے لیکن ہمیں ایئرپورٹ سے واپس بھیج دیا گیا جبکہ وہاں کے گورنر نے ہمیں دعوت نامہ بھیجا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں میں لوجپا پارٹی کے قومی صدر نے کہا کہ کشمیر سے دفع 370 منسوخی کے بعد اتر پردیش اور کشمیر میں آخر کیا فرق پڑا ہے؟
انہوں نے کہا کہ دفع 35 اے محض کشمیر میں ہی نہیں بلکہ ملک کے 17 فیصد علاقوں پر لاگو ہے۔ یادو نے کہا کہ آدیواسی اور دلت سماج کی زمین کوئی دوسرا نہیں فروخت کر سکتا لیکن کشمیر کو نشانہ بنایا گیا۔