اردو

urdu

سی اے اے مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی

By

Published : Jul 5, 2020, 10:18 AM IST

ماہ نور نے بتایا کہ مجھے پولیس نے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا اور ایک ماہ بعد میری رہائی ہو پائی۔ مجھے ایسی سزا ملی ہے، جو میں نے کبھی کیا ہی نہیں۔

سی اے اے مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی
سی اے اے مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی

دسمبر 2019 کو شہریت ترمیمی بل کے خلاف لکھنؤ میں پر تشدد احتجاج ہوا تھا، جس کی وجہ سے لکھنؤ پولیس نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں بڑی تعداد میں مظاہرین کو نوٹس بھیج کر جرمانہ ادا کرنے، ورنہ دکان مکان کی نیلامی کرنے کا فرمان جاری کیا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران ماہ نور چودھری نے بتایا کہ "میں بے گناہ ہوں۔" کسی بھی سی سی ٹی وی فوٹیج سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ میرے ہاتھوں میں پتھر، اینٹ یا کوئی ایسی چیز نہیں ہے، جس سے احتجاج میں شامل ہونے کے ثبوت ملتے ہوں۔

سی اے اے مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی

بات چیت کے دوران ماہ نور نے بتایا کہ مجھے پولیس نے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا اور ایک ماہ بعد میری رہائی ہو پائی۔ مجھے ایسی سزا ملی ہے، جو میں نے کبھی کیا ہی نہیں۔ ہمیں امید ہے کہ صرف کورٹ سے ہی انصاف مل سکتا ہے، پولیس کاروائی پر اب بھروسہ نہیں رہ گیا۔

سی اے اے مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی

انہوں نے بتایا کہ 'چونکہ لاک ڈاؤن کے دوران سبھی دکان بازار کھولنے پر پابندی تھی لہذا ہم بے روزگار ہو گئے۔ لوگوں نے مدد کیا، تب جاکر گھر میں کھانا بنتا تھا۔ میرے تین بچے ہیں، جن کی فیس جمع کرنے کے لئے میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔ لیکن ضلع انتظامیہ میرے اوپر 21 لاکھ 76 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔'

وہیں 'سمویدھان بچاؤ، دیش بچاؤ آندولن' کے کنوینر عمیق جامعی نے بات چیت کے دوران کہا کہ پولیس تفتیش کر لے اور جو بھی مجرم ہیں، ان پر کاروائی کرے نہ کہ بےگناہ لوگوں کو فرضی گرفتار کرکے دکان مکان سیل کر کے وصولی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ حالانکہ اتر پردیش حکومت 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس' کا نعرہ بلند کرتی ہے لیکن شہریت ترمیمی قانون معاملے میں صرف مسلمانوں کو نشانہ بنا کر کارروائی کی جا رہی ہے، جو جمہوریت اور آئین کے خلاف ہے۔

سی اے اے مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی

عمیق جامعی نے کہا کہ جو بھی بےگناہ ہیں، 'سمویدھان بچاؤ، دیش بچاؤ آندولن' کی ٹیم ہر ممکن مدد کرے گی۔ ہم ہائی کورٹ میں غلط گرفتاری اور سرکاری املاک کی تلافی کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کرچکے ہیں، جس کی جلد سماعت ہوگی، جہاں ہمیں انصاف ضرور ملے گا۔

قابل ذکر ہے کہ لکھنؤ پولیس اور ضلع انتظامیہ 19 دسمبر 2019 کو ہوئے احتجاج کے خلاف سخت کارروائی یقینی بناتے ہوئے لوگوں کے گھروں، دکانوں پر نوٹس لگا رہی ہے۔ ماہ نور چودھری کی دکان پر نوٹس لگا دیا گیا جبکہ انہیں اس کی پہلے سے کوئی جانکاری نہیں دی گئی۔ اتنا ہی نہیں 15 جولائی تک پیسے جمع نہیں کرنے پر اگلے دن گودام کی نیلامی کر دی جائے گی۔

سی اے اے مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی

اب سوال اٹھتا ہے آخر پولیس یا ضلع انتظامیہ کاروائی کرنے میں اتنی جلد بازی کیوں دکھا رہی ہے؟ کیا صرف مسلمان ہونے کے چلتے اتنی سخت اور تیز کاروائی ہو رہی ہے؟ اگر ہائی کورٹ سے راحت نہ ملی تب غریب دکانداروں کا کیا ہوگا؟

ABOUT THE AUTHOR

...view details