شاملی:شاملی میں ایس ٹی ایف اور مقامی پولیس نے مبینہ طور پر دو آئی ایس آئی ایجنٹ بھائیوں کلیم اور تحسیم کے گھر پر چھاپہ مارا۔ ٹیم نے اس کے والدین سے گھنٹوں پوچھ تاچھ کی اور پھر ان کے گھر کو سیل کر دیا۔ 15 رکنی ٹیم کے مشترکہ چھاپہ سے علاقہ میں کہرام مچ گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کلیم اور اس کے والدین اگست 2023 میں پاکستان کی جیل سے رہا ہونے کے بعد شاملی واپس آئے تھے، جس کے بعد ایس ٹی ایف نے کلیم کو آئی ایس آئی کا ایجنٹ ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔ ایس ٹی ایف نے دہشت گردانہ سرگرمیوں کے الزام میں درج مقدمہ میں کلیم کے بھائی تحسیم کو بھی نامزد کیا تھا، جو مفرور ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Army Employee Arrested آئی ایس آئی کو خفیہ معلومات فروخت کرنے والا سابق آرمی کنٹریکٹ ملازم گرفتار
دراصل شاملی کے محلہ نوکوہ میں رہنے والے نفیس احمد (70) اپنی بیوی آمنہ (65) اور بیٹے کلیم (35) کے ساتھ اپنے رشتہ داروں سے ملنے پاکستان گئے تھے۔ جولائی 2022 میں واپس آتے ہوئے، پاکستانی اہلکاروں نے اسے واگھہ بارڈر پر پکڑ لیا۔ اسے پاکستان کی جیل میں ڈال دیا گیا۔ تینوں کو اگست 2023 میں پاکستانی جیل سے رہا کیا گیا تھا، جس کے بعد پاکستان رینجرز نے خاندان کو واگھہ بارڈر پر بارڈر سکیورٹی فورس کے حوالہ کر دیا تھا۔ اس کے بعد خاندان کے افراد کو کڑی نگرانی میں شاملی لایا گیا تاہم کچھ دنوں کے بعد ایس ٹی ایف نے کلیم کو گرفتار کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ اور اس کا ایک بھائی تحسیم آئی ایس آئی کے ایجنٹ تھے، جو اس وقت جیل میں ہیں۔ ساتھ ہی اس کا بھائی تحسیم تاحال مفرور بتایا جاتا ہے۔ اس سلسلہ میں شاملی پولیس اسٹیشن میں ایس ٹی ایف افسر کی جانب سے ایک کیس درج کیا گیا تھا۔
گھروں پر چھاپہ مار کر سیل کر دیا گیا۔ منگل کی صبح ایس ٹی ایف اور مقامی پولیس کی 15 رکنی ٹیمیں ایک بار پھر شاملی کے محلہ نوکوان پہنچیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ٹیم نے کلیم کے والد نفیس اور والدہ آمنہ سے گھنٹوں پوچھ گچھ کی۔ جس کے بعد نفیس اور تحسیم کے گھروں کو سیل کر دیا گیا۔ ایس ٹی ایف فیلڈ یونٹ میرٹھ کے اے ایس پی برجیش سنگھ نے بتایا کہ شاملی پولیس اسٹیشن میں درج کیس میں مفرور ملزم تحسیم کے گھر کو منسلک کرنے کے لیے مقامی پولیس نے تحقیقات میں تعاون مانگا تھا۔ مقامی پولیس کی کال پر ٹیم موقع پر پہنچی اور تحقیقات میں تعاون کیا۔