ریاست اتر پردیش کے ضلع متھرا کے شاہی عید گاہ کمیٹی کے سکریٹری تنویر احمد نے بتایا کہ 'ہماری طرف سے پوری تیاری ہے عدالت کی جانب سے جو دستاویزات مانگے جائیں گے وہ وقت پر دستیاب کردی جائیں گی، فی الحال عدالت کی طرف سے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا ہے۔
شری کرشن جائے پیدائش کمپلیکس 13 ایکڑ پر واقع ہے، جس میں بھاگوت بھگوان لیلا منچ تعمیر کیا گیا ہے، دوسری طرف ڈیڑھ ایکڑ میں ایک شاہی عیدگاہ مسجد بھی بنی ہوئی ہے۔
شاہی عید گاہ کمیٹی کے سکریٹری کا بیان شاہی عیدگاہ کمیٹی کے سکریٹری تنویر احمد نے کہا کہ 'بھگوان شری کرشن کا شہر ہمیشہ ہی ایک دوسرے سے پیار محبت والا رہا ہے۔ سنہ 1968 میں شری کرشن سیوا سنستھان اور شاہی عیدگاہ کمیٹی کے مابین ایک معاہدہ ہوا تھا جس میں کچھ چیزوں کے بارے میں کہا گیا تھا کہ مسجد کا پانی مندر کی طرف نہیں آنا چاہئے اس کا نالی مسجد کی طرف ہی ہونا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: متھرا کی شاہی عید گاہ معاملے میں سماعت آج
شاہی عیدگاہ مسجد میں پانچ وقت کی نماز ادا کی جاتی رہی ہے، کسی کو کبھی کوئی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے، لہذا آج ایک نیا تنازعہ کیوں اٹھایا جارہا ہے، عدالت سے جو دستاویزات طلب کی جائیں گی وہ وقت پر دستیاب کردی جائیں گی۔