کورونا وائرس جس سے اس وقت پوری دنیا متاثر ہے، تمام ممالک اس سے بچنے کے لیے مختلف طریقوں پر عمل پیرا ہیں، اس وبائی مرض سے ہمارا ملک بھارت اور پڑوسی ملک نیپال بھی متاثر ہے، جس کے سبب سرحدی علاقہ ہونے کی وجہ سے روپیڈیہا پولیس پر ذمہ داری بڑھ گئی ہے کیونکہ انہیں بھارتیوں کے ساتھ ساتھ نیپال کے شہریوں کی دیکھ ریکھ کرنی پڑتی ہے، چونکہ نیپالی سرحد پر اس وقت تو پابندی لگی ہے لیکن عام دنوں میں کھلی رہتی تھی اور نیپالی شہری یہاں سے روزانہ روزمرہ کی چیزوں کی خریداری کرنے آتے تھے آج بھی وہ سرحد کے اس پار آنے کی کوششوں میں رہتے ہیں جن پر کڑی نگرانی کا کام پولیس کرتی ہے، جس کی وجہ سے روپیڈیہا پولیس کا یہ کام بڑھ جاتا ہے۔
بہرائچ: پولیس اہلکاروں کا استقبال
نیپال سرحد پر روپیڈیہا کے مقامی صحافیوں اور شہریوں نے لاک ڈاؤن میں دن رات محنت کرکے عوام کی خدمت کررہے پولیس اہلکاروں کا استقبال کیا۔ تھانہ روپیڈیہا کے پولیس اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک پروگرام منعقد کیا اور ان کا استقبال کیا۔
لاک ڈاؤن کی کامیابی کے لیے روپیڈیہا کو شہریوں و مقامی صحافیوں نے محمد یونس خان کی قیادت میں ایک اعزازی پروگرام منعقد کرکے روپیڈیہا پولیس پر پھولوں سے استقبال کیا اور ان کے لیے چائے و ناشتہ کا اہتمام بھی کیا اس موقع پر تھانہ انچارج پرمود کمار نے کہا کہ اس وقت ہمارا ملک کورونا وائرس کی زد میں ہے اس لیے ہمیں حکومت کے ذریعہ دی گئی گائیڈ لائن کے مطابق زندگی گزارنے میں ہی عافیت ہے لہذا ہم لاک ڈاؤن کا پورا خیال رکھیں اور صاف صفائی پر بھی توجہ دیں -
نوجوان صحافی محمد یونس خان نے بھی عوام سے اپیل کی کہ لاک ڈاؤن پر عمل کریں اور گھر سے باہر نہ نکلیں اسی میں ہماری بھلائی ہے-اس موقع پر تھانہ روپیڈیہا کے تمام پولیس اہلکار کے ساتھ ساتھ مقامی پردھان زبیر فاروقی، دیا شنکر، سنتوش، امت سمیت سیکڑوں لوگ موجود تھے۔