مرادآباد کا نام تبدیل کرنے سے ہندوستان کی حالت نہیں سدھرے گی سنبھل:ریاست اتر پردیش کی سیاست میں متنازع بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہنے والے سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر شفیق الرحمان برق نے ایک بار پھر بھارتیہ جنتا پارٹی اور وشو ہندو پریشد کو ہدف تنقید بناتے کہا کہ نفرت، ذات پات کی سیاست میں ملک کی ترقی نہیں ہو سکتی ہے۔
رکن پارلیمان ڈاکٹر شفیق الرحمان برق نے کہا کہ ملک میں تاریخی شہروں، مقامات، سڑکوں اور ریلوے اسٹیشنوں کے نام بدلنے کی سیاست سے کس کو فائدہ ہو سکتا ہے۔ بے روزگاری، کمزور معیشت پالیسی اور بدعنوانی سے عام لوگوں کا بھلا ہونے والا نہیں ہے۔ مراد آباد کا نام بدلنے سے یہ نام بدل تو جائے گا لیکن بھارت کی تاریخ میں یہ نام ہمیشہ درج رہے گا اور مستقبل میں لکھا جائے اس شہر کا نام مرادآباد تھا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ایک منظم سازش کے ساتھ مسلمانوں کو ختم کرنا چاہتی ہے اور یہ حکومت مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہے۔یہ بات کسی سے چپھی نہیں ہے کہ مسلمانوں کو ہدف بنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:JNU take U-turn جے این یو انتظامیہ نے احتجاج پر جرمانے کا فرمان واپس لیا
غور طلب ہے کہ سنبھل میں وشو ہندو پریشد کے رکن اور ریاستی وزیر ڈاکٹر راج کمل گپتا نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکزی حکومت کو خط لکھ کر مراد آباد شہر کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس پر سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان شفیق الرحمن برق نے میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پرانے ناموں سے کسی کا کوئی ذاتی مفاد نہیں ہے۔صرف ایک نام ہے۔لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی اور وشو ہندو پریشد کے لوگ اسے مٹانا چاہتے ہیں۔ ے مسلمانوں کے ناموں کو ختم کرنا چاہتے ہیں، اس طرح نام بدلنے سے ملک کی حالت نہیں بدلے گی۔