کسانوں کو اپنے حقوق کے لئے سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرنا پڑ رہا ہے، لہذا وزیر اعظم نریندر مودی کو کسانوں سے فوراً بات چیت کر کے معاملے کا حل تلاش کرنا چاہیے کیونکہ 'بھارت کسانوں کا ملک' کہا جاتا ہے۔
مذکورہ باتوں پر اپنا اظہار خیال کرتے ہوئے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران سماج وادی پارٹی کے سینیئر لیڈر و رکن اسمبلی عالم بدیع اعظمی نے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کا مطالبہ جائز ہے، وہ اپنے حق کی بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد سے ہی کسان پریشان ہیں۔ حکومتیں آتی گئیں، ان سے وعدہ کرتی گئیں اور ان کا ووٹ حاصل کرتی رہیں لیکن آج تک کسانوں کے مسائل حل نہیں ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے کی حکومتیں کسانوں کی فصل کی قیمت طے کرتی تھیں تاکہ دوسرے لوگ کسانوں کے ساتھ ناانصافی نہ کر پائیں لیکن موجودہ حکومت نے کسانوں کے خلاف قانون بنا کر بنیا اور بڑے بزنس مین کو کھلی چھوٹ دے دی ہے۔ آج ملک کا کاشتکار اپنے حق کے لئے آواز بلند کر رہا، ان کی مانگیں واجب ہیں لہذا سرکار کو چاہئے کہ وہ انہیں منظور کر کے احتجاج ختم کروائیں۔