علی گڑھ: ان دنوں ملک میں پب جی(PUBG) گیم کی محبت کی کہانی کافی سرخیوں میں ہے۔ سرحد کے اس پار پاکستان کی ایک خاتون سیما حیدر بھارت کے سچن کے ساتھ پب جی کھیلتی تھی۔ اسی دوران دونوں میں محبت ہو گئی۔ سیما اپنی محبت کی تلاش میں غیر قانونی طور پر بھارت آئی۔ ان کے ساتھ ان کے چار بچے بھی ہیں۔ حیران کن بات یہ ہے کہ سیما کے یہاں آنے اور رہنے کی خبر بھی کسی کو نہیں ملی۔ تاہم جب سیکیورٹی اداروں کو اس بات کا علم ہوا تو انہوں نے اسے فوری گرفتار کرلیا۔ سیما فی الحال ضمانت پر باہر ہیں۔
اب یہ معاملہ سوشل میڈیا پر گرما گرم بحث بن گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن کے رہنما بھی اس پر شدید ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔ اسے ملک کی سکیورٹی میں کوتاہی قرار دیتے ہوئے کئی رہنما سیما حیدر کو جیل بھیجنے کی بات کر رہے ہیں۔ اس میں تازہ ترین نام سماج وادی پارٹی کے سابق ایم ایل اے ضمیر اللہ کا ہے جنہوں نے اس معاملے کو ملک کے لیے خطرے کی گھنٹی قرار دیا ہے جبکہ سچن کے گھر والوں کو سیما اور سچن کے رشتے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے سیما اور سچن کو بھی اپنا آشیرواد دیا ہے۔ تاہم معاملے کی تفتیش جاری ہے۔ اس کے ساتھ سرحد کو واپس پاکستان بھیجنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
اس معاملے کے بارے میں ایس پی کے سابق ایم ایل اے ضمیر اللہ نے کہا کہ ایک خاتون اپنے چار بچوں کے ساتھ بغیر ویزا کے بھارت کیسے آئی؟ میرے خیال میں اس میں حکومت کا ہاتھ ہے۔ حکومت اس پورے معاملے کی تحقیقات کرے اور سیما حیدر کو جیل میں ڈالے۔ یہ ملک کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ ان دیش بھکتوں کو سمجھنا چاہیے، جو دیش بھکتی کی بات کرتے ہیں۔ ایک خاتون بغیر ویزے کے پاکستان سے بھارت آئی اور دارالحکومت پہنچ گئی۔ تو ایک دہشت گرد کو پہنچنے میں کتنا وقت لگے گا؟'