اردو

urdu

ETV Bharat / state

Activists Protest رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ میں بے ضابطگیوں کے خلاف احتجاج - یگاسیس ایواڑ یافتہ سماجی کارکن سندیپ پانڈے

لکھنو کے شہید اسمارک پر سماجی کارکنان مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سرکار سے تنخواہ لینے والوں کو بچوں کو سرکاری اسکول میں تعلیم دلانا چاہئے ۔Activists Protest

اترپردیش اسکولوں میں رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ کا نفاذ
اترپردیش اسکولوں میں رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ کا نفاذ

By

Published : Dec 10, 2022, 5:53 PM IST

لکھنو:میگاسیس ایواڑ یافتہ سماجی کارکن سندیپ پانڈے نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ کے نفاذ کے بعد بھی نجی اسکولوں میں طلبا سے من مانی طریقے سے فیس لی جارہی ہے۔ فقط 25 فیصد ہی غریب بچوں کا داخلہ لیا جاتا ہے جبکہ ان سے بھی امتحان فیس وصولی کی جا رہی ہے۔قانون کا اگرچہ نفاذ ہوا ہے لیکن زمینی حقائق کچھ اور بیاں کررہے ہیں۔Social Organisation And Activists Protest Against Right TO Education

اترپردیش اسکولوں میں رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ کا نفاذ

انہوں نے کہا کہ غریب طبقہ کے لوگ قرض لے کر فیس جمع کرنے پر مجبور ہیں۔وقت پر فیس کی ادائیگی نہیں ہونے کی صورت میں بچوں کو اسکول نکال دیا جا رہا ہے ۔

اترپردیش اسکولوں میں رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ کا نفاذ

مظاہرے میں شامل رخشار کا کہنا ہے کہ رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ کے تحت غریب بچوں کا داخلہ نجی اسکول میں ہوتا ہے لیکن بچوں سے فیس بک لی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں:Stone Missing From Taj Mahal آر ٹی آئی میں انکشاف، تاج محل سے ہر سال قیمتی پتھر غائب ہورہے ہیں۔۔

انہوں نے کہا کہ اس قانون کے تحت کم سے کم پچیس فیصد بچوں کو مفت تعلیم دینا ضروری ہے۔ تاہم نجی اسکولوں میں داخلہ تو لیا جاتا ہے لیکن ان سے فیس بھی لی جاتی ہے۔ حکومت اس پر توجہ دے تاکہ غریب کے بچوں کو پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔Social Organisation And Activists Protest Against Right TO Education

ABOUT THE AUTHOR

...view details