اردو

urdu

ETV Bharat / state

Sir Syed Never Allowed Sacrifice Cow: سرسید نے گائے کی قربانی نہ کرنے کی اپیل کی تھی، ڈاکٹر راحت ابرار - گائے کی قربانی پر سر سید احمد کا موقف

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سر سید احمد خان نے علی گڑھ میں کبھی بھی کسی کو گائے کی قربانی کی اجازت نہیں دی، کیونکہ سرسید دوسروں کے مذاہبی جذبات کا بڑا خیال رکھتے تھے اور عید الاضحی کے موقع پر مسلمانوں سے اپیل کی تھی کہ وہ گائے کی قربانی نہ کریں۔ Sir Syed Never Allowed Sacrifice Cow

sir-syed-never-allowed-sacrifice-cow-on-eid-ul-adha-in-aligarh
سرسید نے گائے کی قربانی نہ کرنے کی اپیل کی تھی، ڈاکٹر راحت ابرار

By

Published : Jul 9, 2022, 10:12 PM IST

علی گڑھ: اردو اکیڈمی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار کہتے ہیں کہ سرسید احمد خان Sir Syed Ahmed Khan کو لوگوں نے صرف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی یا ماہر تعلیم کے طور پر یاد رکھا، جب کہ سرسید احمد خاں کی دیگر خدمات پر اس طریقے سے روشنی نہیں ڈالی اور نہ ہی یاد رکھا جس طریقے سے یاد رکھنا چاہیے تھا۔

ویڈیو
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، اردو اکیڈمی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے عید الاضحی کے موقع پر سرسید احمد خان Sir Syed Ahmed Khan کی دیگر خدمات اور گائے کی قربانی سے متعلق کہنا ہے "میری نظر میں سرسید احمد خان کی آج کے دور میں جو سب سے بڑی خدمات ہیں وہ عید الاضحی کے موقع پر مسلمانوں سے اپیل تھی کہ وہ گائے کی قربانی نہ کریں، حالانکہ اس وقت گائے کی قربانی پر کسی طرح کی کوئی بھی پابندی نہیں تھی Sir Syed Never Allowed Sacrifice Cow۔ سرسید احمد خاں یہ محسوس کرتے تھے کہ گائے ہمیشہ سے بھارت کے اکثریت فرقے کے جذبات اور احساسات کی ترجمانی کرتی رہی ہے۔ ان کے مذہب سے وابستہ رہی ہے لہذا ہمیں کوئی بھی ایسا کام انجام نہیں دینا چاہیے جس سے دوسرے مذہب کے جذبات مجروح ہوں"۔

مزید پڑھیں:


ڈاکٹر راحت ابرار نے بتایا "سرسید احمد خان کے دور میں ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں گائے کی قربانی کو لے کر ایک جھگڑا بھی ہوا جس پر سر سید احمد خان نے مضامین لکھے اور لوگوں کو مشوارہ بھی دیا۔ سرسید احمد خان جب تک زندہ رہے اور اس کے بعد بھی روایت کے طور پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء کو رہائشی ہالوں میں گائے کا گوشت کھانے کے لیے نہیں دیا"۔

سرسید احمد خاں کے زمانے کا ایک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر ابرار نے بتایا "سر سید کے زمانے میں ہی کچھ طلباء گائے کو خرید کر لے آئے تھے لیکن جب سرسید احمد خان کو علم ہوا کہ ان کے کالج کے طلبہ گائے کی قربانی کے لیے گائے کو خرید کر لائے ہیں تو گھر سے واپس آئے اور انہوں نے اس گائے کو آزاد کر دیا اور حدایت جاری کی کے محمڈن اینگلو اورینٹل (ایم اے او) کالج کے اندر گائے کی قربانی نہیں ہوگی"۔

بانی درس گاہ سرسید احمد خان دوسروں کے مذاہب کے جذبات کا، اکثریتی طبقے کے جذبات کا خیال رکھتے تھے، اسی وجہ سے سرسید احمد خان نے علی گڑھ میں کبھی بھی گائے کی قربانی نہیں ہونے دی، حالانکہ اس وقت گائے کی قربانی پر کسی طرح کی کوئی پابندی نہیں تھی باوجود اس کے سر سید احمد خان نے کبھی بی ایم اے او کالج کے طلبہ کو گائے کا گوشت کھانے اور قربانی کی اجازت نہیں دی۔'

آج ملک کے مختلف ریاستوں میں گائے کی قربانی پر حکومت کی جانب سے سخت پابندی عائد ہونے کے باوجود کچھ علاقوں میں مسلمان گائے کی قربانی کرتے ہیں اور عام دنوں میں بھی گائے کو ذبح کرکے اس کے گوشت کا استعمال کھانے کے لیے کرتے ہیں جس کے خلاف سرسید احمد خان تھے اور مسلمانوں سے گائے کی قربانی نہ کرنے کی بھی اپیل کرتے رہتے تھے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details