اردو

urdu

ETV Bharat / state

'سرسید احمد خان کی اہلیہ پارسا بیگم نیک دل خاتون تھی' - پارسا بیگم کی قبر موجود مراد آباد میں ہے

ہندوستان کا ستارہ کہے جانے والے سر سید احمد خان کا مقبرہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہیں جہاں ان کو سپرد خاک کیا گیا مگر ان کی اہلیہ پارسا بیگم کو اِنتقال کے بعد مراداؑباد میں دفن کیا گیا۔ مراداؑباد کے فیض گنج علاقے میں واقع شوکت باغ کے میدان میں آج بھی پارسا بیگم کی قبر موجود ہے۔ Sir Syed Ahmed Khan's wife Parsa Begum

sir syed ahmed khan wife
sir syed ahmed khan wife

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 9, 2023, 11:32 AM IST

Updated : Dec 9, 2023, 1:46 PM IST

سر سید احمد خان

مرادآباد: سر سید احمد خان نے مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے نمایاں کارنامے انجام دیے ہیں اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ان کی اس کوشش کی جیتی جاگتی مثال ہے۔ ہندوستان کا ستارہ کہے جانے والے سر سید احمد خان کی وفات کے بعد اُن کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہی دفنایا گیا جبکہ سر سید کی اہلیہ پارسا بیگم کی قبر مرادآباد میں آج بھی موجود ہے۔ مرادآباد کے فیض گنج علاقے میں واقع شوکت باغ کے میدان میں پارسہ بیگم اپنی قبر میں آرام فرما ہیں۔

پارسا بیگم کی قبر کی دیکھ بھال کرنے والے صفدر نظام نیازی سے ای ٹی وی بھارت نے اس ضمن میں خصوصی گفتگو کی ہے۔ صفدر نظام نیازی نے کہا کہ سر سید احمد خان کی اہلیہ کو مرادآباد میں سپرد خاک کیے جانے کی کیا وجہ تھی حالانکہ مراد آباد کے قریب ہی بجنور ضلع سرسید احمد خان کی سسرال تھی تو انہوں نے بتایا کہ 1860 کے آس پاس سید احمد خان کو مرادآباد میں مجسٹریٹ بنا کر بھیجا گیا تھا۔ اس دوران سر سید احمد خان اپنی اہلیہ پارسا بیگم کے ساتھ مرادآباد میں ہی قیام کیا کرتے تھے۔

سنہ 1860 میں مرادآباد میں طاعون نام کی بیماری پھیلی۔ اس بیماری سے مرادآباد کی عوام کثیر تعداد میں متاثر ہوئے۔ مگر سر سید احمد خان اور ان کی اہلیہ نے یہاں رہ کر طاعون سے متاثرہ مریضوں کی خوب خدمت کی حالانکہ اس وقت کے کلکٹر نے سر سید احمد خان سے مراد اباد چھوڑنے کی بات کہی مگر سر سید احمد خان اور ان کی اہلیہ نے یہاں کی عوام کو اس بیماری میں چھوڑ کر جانے سے منع کر دیا۔ مگر اس بیماری سے متاثر مریضوں کی خدمت کرتے ہوئے خود پارسہ بیگم بھی اس بیماری کا شکار ہو گئیں اور لمبی بیماری کے بعد سنہ 1861 میں وہ بھی اس دنیائے فانی سے رخصت ہو گئیں۔

مزید پڑھیں: سر سید نے دقیانوسی فکر کو خارج کرکے جدید تعلیم کو فروغ دیا: کوثر جہاں

صفدر نیازی نے پارسا بیگم کے متعلق بتایا کہ وہ ایک نیک دل خاتون تھیں اور اس کی سب سے بڑی مثال یہ ہے کہ طاعون پھیلنے پر بھی انہوں نے مرادآباد کے لوگوں کو نہیں چھوڑا اور ان کی خدمت کرتی رہیں اور آخر کار اس بیماری سے متاثر ہونے کی وجہ سے ہی ان ان کی بھی موت ہو گئی۔

Last Updated : Dec 9, 2023, 1:46 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details