مغربی اترپردیش کے ہاتھرس میں اجتماعی جنسی زیادتی کی شکار لڑکی نے صفدر جنگ ہسپتال میں دم توڑ دیا ہے۔
ہاتھرس ضلع کے چندپا علاقے میں 14 ستمبر کو اجتماعی جنسی زیادتی کی شکار متاثرہ کی درندوں نے ریڑھ کی ہڈی توڑ دی تھی اور زبان کاٹ دیا تھا۔ علی گڑھ کے جے این میڈیکل کالج سے اسے نازک حالت میں دہلی کے صفدر جنگ ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے چار ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کانگریس، سماج وادی پارٹی (ایس پی) اور سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی نے اس واقعہ کے سلسلے میں یوگی حکومت کو نشانے پر لیا ہے اور نظم ونسق و خواتین کی سیکیورٹی کے بدحال ہونے کا الزام لگایا ہے۔
بی ایس پی کی صدر مایاوتی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ 'یو پی کے ہاتھرس میں اجتماعی جنسی زیادتی کے بعد دلت متاثرہ کی آج ہوئی موت کی خبر کافی تکلیف دہ ہے۔ بی ایس پی کا مطالبہ ہے کہ حکومت متاثرہ کنبے کی ہر ممکن تعاون کرے و فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ چلا کر مجرمین کی سزا جلد از جلد یقینی بنائے۔
محترمہ واڈرا نے اپنے ٹوئٹ میں یہاں بتایا کہ 'ہاتھرس میں حیوانیت کی شکار ہونے والی دلت متاثرہ لڑکی نے صفدر جنگ ہسپتال میں دم توڑ دیا۔ دو ہفتے تک وہ ہسپتالوں میں زندگی اور موت سے لڑتی رہی۔ ہاتھرس، شاہجہاں پور اور گورکھپور میں ایک کے بعد ایک جنسی زیادتی کے واقعات نے ریاست کو دہلا کر رکھ دیا ہے۔