بریلی:اترپردیش کے شہربریلی کا 'ہارٹ آف دی سٹی' کہے جانے والے کتب خانہ بازار میں جام کی پریشانی سے جلد ہی نجات ملنے کی امید دن بدن بڑھ رہی ہے۔ حیدرآباد کی کمپنی کتب خانہ فلائی اوور کی تعمیر کی ذمہ داری ادا کرے گی۔ اُسے ٹینڈر کے عمل میں کام کرنے والی ایجنسی کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ رسمی کارروائیاں مکمل کرنے کے بعد ایگزیکیوٹنگ ایجنسی فلائی اوور کی تعمیر شروع کر دے گی۔ تقریباً 118 کروڑ روپے میں بننے والے پل کی لمبائی 1.377 کلومیٹر ہے۔
خاص بات یہ ہے کہ کتب خانہ بڑا بازار کے اطراف میں مخلوط آبادی ہے۔ یہاں ہندو اور مسلمان دونوں طبقات کے تاجر اور رہائشی ہیں۔ ان میں کچھ لوگ فلائی اوور کی تعمیر کی مخالفت کر رہے ہیں تو کچھ لوگ اس فلائی اوور کی تعمیر کے حامی ہیں۔ شہر کے عام شہری اس فلائی اوور کو شہر کی ضرورت قرار دیا ہے تو کچھ تاجروں کا کہنا ہے کہ فلائی اوور کی تعمیر کے بعد شہر میں ترقی ہوگی اور ٹریفک نظام میں بھی بہتری ہوگی۔ Kutubkhana Flyover Construction In Bareilly
بریلی اسمارٹ سٹی کمپنی نے کچھ عرصہ قبل کتب خانہ اوور برج کی تعمیر کے لیئے 136 کروڑ روپے کی منظوری دی تھی۔ اُس تجویز میں فلائی اوور کو شہر کے کوہاڑا پیر محلہ کے نینی تال روڈ سے کتب خانہ چوراہے ہوتے ہوئے کوتوالی کے سامنے سے اُتارا جانا تھا۔ اِس کی لمبائی تقریباً 1,577 میٹر تھی۔ بعد میں لمبائی تقریاً 200 میٹر کم کر دی گئ تھی۔ اب طے ہوا ہے کہ تقریباً 1,377 میٹر فلائی اوور تعمیر کیا جانا ہے اور اِس کی تعمیر میں تقریباً 118 کروڑ روپے خرچ ہونے ہیں۔
برج کارپوریشن نے حال ہی مین فلائی اوور کی تعمیر کے لیئے تقریباً 76 کروڑ روپے کے آن لائن ٹینڈر طلب کیئے تھے۔ دو ماہ قبل ٹینڈر کھولے گئے تھے۔ اس میں اتر پردیش کی ایک کمپنی اور جنوبی ہندوستان کی دو کمپنیوں نے تعمیر کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کرتے ہوئے ٹینڈر جمع کرائے تھے۔ تمام تحقیقات کے بعد حیدرآباد کی 'منتینا انفرا سالوشن کمپنی' کو 'ایگزیکیوٹنگ ایجنسی' کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ یہ کمپنی کتب خانہ فلائی اوور تعمیر کرے گی۔