ملک کی آزادی کے بعد اناؤ کی رہائشی شبنم پہلی خاتون ہوگی جسے پھانسی کی سزا دی گئی ہے۔ اس معاملے میں صدر جمہوریہ کے پاس بھیجی گئی رحم کی عرضی مسترد کردی گئی ہے۔ حالانکہ ابھی پھانسی کی تاریخ کا اعلان ہونا باقی ہے۔
ملک میں خاتون کا واحد پھانسی گھر ضلع متھر جیل میں واقع ہے۔ جو برطانوی حکومت میں قائم کیا گیا تھا۔ اسی جیل میں جیل انتظامیہ نے شبنم کی پھانسی دینے کی تیاری شروع کی ہے۔
یہ جیل تقریبا 36 ایکڑ اراضی پر مشتمل ہے جبکہ ضلع جیل 16 ایکڑ پر تعمیر کیا گیا ہے، باقی اراضی میں جیل انتظامیہ کی جانب سے کھیتی کرائی جاتی ہے۔
اس جیل کی شمالی سمت میں بیرک، میدان، باورچی خانہ اور خواتین کا پھانسی گھر واقع ہے۔ اس پھانسی گھر کو برطانوی حکومت کے دوران 1870 میں انگریزوں نے تعمیر کرایا تھا۔ تاہم آزادی کے بعد سے اب تک اس خاتون پھانسی گھر میں کسی بھی بھارتی خاتون کو پھانسی نہیں دی گئی تھی۔ لیکن 2008 کے امروہہ قتل کیس کے ملزم شبنم کو پھانسی دینے کی تیاری شروع ہوگئی ہے۔
پھانسی کے تعلق سے متھورا جیل سپرنٹنڈنٹ نے 12 فروری کو دو پھانسی کے فندے کے لئے ضلع انتطامیہ کو خط لکھا تھا۔ دراصل یہ پھانسی کا فندا بہار کے بکسر میں تیار کیا جاتا ہے جو منیلا رسی کے نام سے جانا جاتا ہے۔
متھرا جیل میں شبنم کو پھانسی دینے کی قواعد شروع اس رسی کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اس پر موم، دیسی گھی کا پیسٹ لگایا جاتا ہے اور اسے مٹی کے گھڑے میں رکھا جاتا ہے،نیز رسی کی حفاظت کے لئے کاربونک ایسڈ بھی لگایا جاتا ہے تاکہ اس کا کوئی نقصان نہ ہو۔
مزید پڑھیں:
پھانسی کے تعلق سے وکیل راگھویندر سنگھ چوہان نے بتایا کہ یہ معاملہ سنگین جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ شبنم پر لگے دفعہ 302 انتہائی وحشیانہ جرائم کے لیے لگایا جاتا ہے۔ اس میں پھانسی سے رحم کی درخواست دو بار ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ، ہائی کورٹ، سپریم کورٹ اور پھر صدر کو بھیجی جاتی ہے۔
متھرا جیل میں شبنم کو پھانسی دینے کی قواعد شروع صدر جمہوریہ کی جانب سے رحم کی درخواست خارج ہونے کے بعد ملزم کو پھانسی دینے کی تیاریاں شروع ہوجاتی ہیں۔ تاریخ کے مطابق جیل میں جہاں پھانسی کا گھر بنا ہوتا ہے وہاں ملزم کے لئے ڈیتھ وارنٹ جاری ہوتا ہے اور پھانسی سورج طلوع ہونے سے پہلے ہی دی جاتی ہے۔ اس دوران، جیل سپرنٹنڈنٹ، مجسٹریٹ، ڈاکٹر اور جلاد تمام وہاں موجود ہوتے ہیں۔
متھرا جیل میں شبنم کو پھانسی دینے کی قواعد شروع واضح رہے کہ امروہہ ضلع کے باونکھیڑی گاؤں کی رہائشی شبنم کا آرا مشین چلانے والے سلیم کے ساتھ کئی سالوں سے عشق چل رہا تھا۔ 14 اپریل کی رات شبنم نے اپنے عاشق سلیم کے ساتھ مل کر اپنے گھر کے سات افراد کو بے رحمی سے قتل دیا تھا۔ اس قتل عام میں اس کے والد شوکت، والدہ ہاشمی، بھائی انیش، بہو انجم، پوتہ عرش، بھائی رشید، بھانجہ راویہ کو زہر دینے کے بعد کلہاڑی سے قتل کردیا گیا تھا۔