ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے متصل تھانے میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے نابالغ لڑکیوں سے جسم فروشی کا کاروبار کرانے پر مجبور کرانے والی تین خواتین دلال کو گرفتار کیا ہے۔
واضح رہے کہ تھانے پولیس اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سیل کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ تھانہ سٹی میں تھانہ نگر پولیس اسٹیشن کے قریب سڈکو بس ڈپو کے سامنے پاکٹ کیفے ہوٹل کے قریب خاتون نابالغ لڑکیوں کو جسم فروشی کے لیے لانے والی ہے۔
جسم فروشی کرانے والے گروہ کا پردہ فاش
تھانے میں پولیس کرائم برانچ یونٹ اور اینٹی ہیمون ٹریفکنگ سیل نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے نابالغ سے جسم فروشی کے ریکٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔
اس اطلاع کے بعد تھانے پولیس نے ٹیم تشکیل دے کر مذکورہ مقام پر جال بچھا دیا اس دوران پولیس ٹیم نے تین خواتین دلال کے قبضہ سے دو نابالغ اور ایک بالغ لڑکی کو آزاد کرایا ہے۔
لیڈی بروکر سے پوچھ تاچھ کے دوران خاتون بروکر نے پولیس کو بتایا کہ وہ موبائل فون کے ذریعہ گاہک سے رابطہ کرتی تھی اور 15 سالہ نابالغ لڑکی کو پہلی بار جسم فروشی کے لیے ایک لاکھ 50 ہزار میں فروخت کرتی تھی۔
واضح رہے کہ گرفتار ہونے خواتین دلال کئی برسوں سے جسم فروشی کا گھناؤنا کاروبار چلا رہی تھی۔
خواتین دلال نے تفتیش کے دوران پولیس کو بتایا ہے کہ ان لڑکیوں کو ایک دوسرے سے جسم فروشی کا کاروبار کرنے والے اسکاٹ سے بلایا تھا پولیس ٹیم نے ان تینوں لیڈی بروکرز کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔
اب تھانہ کرائم برانچ ان ملزمین کے خلاف پیٹا اور پوکسو ایکٹ کے تحت قانونی کارروائی کرنے اور ان لڑکیوں کی اصلاح کے لیے 'ناری نکیتن' بھیجنے کی قانونی کارروائی کررہی ہے۔