اردو

urdu

ETV Bharat / state

Department of Mini India in AMU اے ایم یو کا جدید ہندوستانی لسانی شعبہ کشمیری سمیت سات زبانوں کیلئے مشہور

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) جدید ہندوستانی زبانوں کے شعبہ میں ایک ہی چھت کے نیچے کشمیری زبان سمیت سات علاقائی زبانیں پڑھائی جاتی ہیں۔ اسی لیے اسے منی انڈیا کہا جاتا ہے۔ Seven languages in the Department of Modern Indian Languages

اے ایم یو کے شعبہ جدید ہندوستانی زبانیں میں کشمیری سمیت سات زبانوں کی تعلیم
اے ایم یو کے شعبہ جدید ہندوستانی زبانیں میں کشمیری سمیت سات زبانوں کی تعلیم

By

Published : Jun 8, 2023, 2:14 PM IST

اے ایم یو کا جدید ہندوستانی لسانی شعبہ کشمیری سمیت سات زبانوں کیلئے مشہور

علیگڑھ: عالمی شہرت یافتہ ادارہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کا جدید ہندوستانی زبانوں کا شعبہ ایک منفرد کثیر لسانی شعبہ ہے، جہاں ایک ہی چھت کے نیچے سات ہندوستانی زبانیں پڑھائی جاتی ہیں، جن میں تیلگو، تمل، ملیالم، بنگالی، مراٹھی، پنجابی اور کشمیری زبانیں شامل ہیں۔ شعبہ کا مقصد زبانوں کو متعارف کرانا، قومی یکجہتی اور یکجہتی کے احساس کو فروغ دینا ہے شاید یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے 20 دسمبر 2020 کو اے ایم یو کی صد سالہ تقریب میں آن لائن شرکت کرتے ہوئے اے ایم یو کو 'منی انڈیا' کہا تھا۔
صدر شعبہ پروفیسر مشتاق احمد زرگر نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں جدید ہندوستانی زبانوں کے شعبہ کو "منی انڈیا" کہا اور بتایا کہ یہاں بھارت میں بولی جانے والی سات مختلف علاقائی زبانیں ایک ہی چھت کے نیچے پڑھائی جاتی ہیں، جس میں کشمیری، تیلگو، تمل، ملیالم، بنگالی، مراٹھی اور پنجابی شامل ہیں۔
پروفیسر زرگر نے مزید بتایا اکثر ملک میں لوگ زبان، مذہب اور علاقے کے نام پر لڑنے کی بات کرتے ہیں لیکن ہمارا شعبہ جوڑنے کی کوشش کرتا ہے، جس طرح بھارت میں مختلف زبانیں، مذہب اور ثقافت ہے اسی طرح ہمارا شعبہ بھی مختلف زبان، مذہب، ثقافت کا سنگم ہے۔ شعبہ میں ساتوں علاقائی زبانوں میں گریجویشن، پوسٹ گریجویشن اور رسرچ کروائی جاتی ہے۔ ہر ایک زبان کے لئے الگ سیکشن اور استاد مقرر ہےیں اور یہاں مذہبی کتابوں کا علاقائی زبانوں میں تراجم بھی کرائے جاتے ہیں اور ان زبانوں میں قومی اور بین الاقوامی سیمینار بھی منعقد کروائے جاتے ہیں۔ مذکورہ شعبہ میں مراٹھی زبان کے 250 طلبہ ہیں۔ کشمیری زبان کے 80 طلبہ، بنگالی زبان کے 15 طلبہ، ملیالم زبان کے 25 طلبہ، تیلگو کے سات طلبہ، پنجابی کے 25 کے طلبہ اور تمل زبان کے چھ طلبہ زیر تعلیم ہیں۔

جدید ہندوستانی زبانوں کے شعبہ سے گزشتہ ایک برس میں 14 پی ایچ ڈی مکمل ہوئی ہیں۔ اب تک کل 40 طلباء پی ایچ ڈی مکمل کر چکے ہیں، جس میں کشمیری زبان میں 15 پی ایچ ڈی شامل ہیں اور موجودہ وقت میں صدر شعبہ پروفیسر مشتاق احمد زرگر اپنی سربراہی میں 8 رسرچ اسکالرز کو پی ایچ ڈی مکمل کروا رہے ہیں۔ اس موقع پر پوسٹ گریجویشن (انگریزی) کی طالبہ شما خان نے بتایا کہ ہمیں انگریزی کے ساتھ دیگر زبانوں کو سیکھنے کا آپشن دستیاب ہے، اسی لئے میں نے کشمیری زبان سیکھنے کے لئے یہاں داخلہ لیا ہے کیونکہ کشمیری زبان بہت پیاری زبان ہے اور یہاں کے اساتذہ بہت اچھی طرح سے زبانوں کو سیکھا رہے ہیں۔ کشمیری زبان میں پی ایچ ڈی کرنے رہے کشمیری طلب علم آصف اشرف لون نے بتایا کہ کشمیر سے یہاں آنے کا مقصد پی ایچ ڈی کرنا اور دیگر علاقائی زبانوں کو سیکھنا ہے۔ یہ واحد شعبہ ہے جہاں کشمیری زبان کے ساتھ ساتھ دیگر علاقائی زبانیں پڑھائی جاتی ہیں۔

مزید پڑھیں:AMU 9 Rank In NIRFاین آئی آر ایف 2023 کی درجہ بندی میں اے ایم یو کا نواں مقام
گزشتہ چار برسوں سے اپنی تدریسی خدمات انجام دے رہے تیلگو زبان کے استاد پٹھان قاسم خان نے بتایا کہ اساتذہ اور طلبہ کے لئے یہاں کا ماحول بہت اچھا ہے۔ وجہ ہے کہ شعبہ میں دن بہ دن طلبہ کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، جیسا وزیراعظم نریندر مودی نے اے ایم یو کو منی انڈیا بتایا تھا ویسا ہی منی انڈیا یہاں موجود ہے اور یہاں قومی یکجہتی نظر آتی ہے۔ بنگالی زبان میں رسرچ کررہے طالب علم ام حبیبی انجمن نے شعبہ کے بارے میں کہنا ہے کہ بنگالی زبان کے سات دیگر علاقائی زبانیں سنائی دیتی ہے جس کو دیکھ کر بہت اچھا لگتا ہے اور یہاں کا ماحول بہت اچھا ہے اساتذہ اور طلبہ کے لئے یہی وجہ ہے کہ دن بدن طلبہ کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، جیسا وزیراعظم نریندر مودی نے اے ایم یو کو منی انڈیا بتایا تھا ویسا ہی منی انڈیا یہاں موجود ہے اور یہاں قومی یکجہتی نظر آتی ہے۔
بنگالی زبان میں رسرچ کررہے طالب علم ابو عاصم نے شعبہ کے بارے میں کہا ہے کہ یہاں بنگالی زبان کے ساتھ ساتھ دیگر علاقائی زبانیں سنائی دیتی ہے جس کو دیکھ کر بہت اچھا لگتا ہے۔ کشمیری زبان میں پی ایچ ڈی کر رہے کشمیر کے رہائشی مبارک احمد شیخ کا کہنا ہے کہ شعبہ میں رسرچ اسکالر کو رسرچ کے حوالے سے جو آزادی ہونی چاہیے وہ یہاں موجود ہے، اس کے علاوہ شعبہ میں کافی سہولیات بھی اچھی ہے۔ شیخ نے مزید بتایا یہ بدقسمتی ہے کہ ملک میں کشمیری زبان میں پی ایچ ڈی کشمیری طلبہ کے علاوہ صرف اے ایم یو میں ہی ہوتی ہے، اسی لئے ہمیں یہاں آنا پڑتا ہے اور یہاں بھی کشمیری زبان کا ایک ہی پروفیسر ہے جس کے تحت اس وقت آٹھ طلبہ رسرچ کر رہے ہیں، اگر شعبہ میں مزید اساتذہ کی تقرری ہو جائے تو یہاں سے اور بھی طلبہ رسرچ کر سکتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details