لکھنو کے قیصر باغ علاقے میں واقع پرانی اردو اکیڈمی کے احاطے میں منگل کے روز اردو ناول نویسی پر ایک سیمینار کا انعقاد Seminar On Urdu Novel کیا گیا جس میں ملک کے نامور اردو ناول نویس و دانشوروں نے شرکت کی اور ماضی کے تناظر میں عصر حاضر کی ناول نویسی پر گفتگو کی۔
منعقدہ سیمینار قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان National Council for the Promotion of Urdu Language نئی دہلی کے اشتراک سے عمل میں آیا جس میں پروفیسر شفیق اشرفی، شعیب نظام اور ڈاکٹر اعظم انصاری سمیت متعدد ریسرچ اسکالر نے مقالات پیش کئے۔
اردو ناول پر خاص نظر رکھنے والے شعیب نظام نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں اردو ناول نویسی میں متعدد موضوعات شامل ہو رہے ہیں جو نہ صرف قارئین کی دلچسپی میں اضافہ کررہے ہیں بلکہ ایک نئی فکر کی جانب بھی توجہ دلا رہے ہیں۔
ماضی میں اردو ناول میں ہجرت مزدور، فرسودہ روایات طوائف جیسے موضوعات تھے لیکن جیسے جیسے ٹیکنالوجی اور زمانے نے ترقی کی اور سماج میں نئے مسائل شامل ہوئے ناول نویسی کے موضوعات بھی بدل گئے ہیں اور قارئین کی دلچسپی میں اضافہ کررہے ہیں۔
شعیب نظام نے بتایا کہ 'مرزا ہادی رسوا نے امراو جان ناول Mirza Hadi Raswa's Umrao Jan Novel میں طوائفوں کی جو منظر کشی کی ہے اس سے قبل بھی ناول نگاروں نے اس موضوع پر لکھا تھا تاہم اس کو سماج میں مقبولیت حاصل نہیں ہوئی۔
مزید پڑھیں: