اردو

urdu

ETV Bharat / state

Seminar On Unani Medicine لکھنو میں طب یونانی پر سیمینار کا انعقاد

فاؤنڈیشن فار سوشل کیئر کے زیر اہتمام حیات یونانی میڈیکل کالج لکھنؤ میں طب یونانی میں کلینکل اسٹڈی کیس، تشخیصات امراض و معالجہ کی کامیاب مثالیں کے عنوان پر ایک نیشنل سمینار کاانعقاد عمل میں آیا جس میں ملک کے مختلف تعلیمی اداروں سے وابستہ طب یونانی کے ماہرین، معالجین و اسکالرز نے شرکت کی۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 5, 2023, 7:11 PM IST

لکھنو میں طب یونانی پر سیمینار کا انعقاد
لکھنو میں طب یونانی پر سیمینار کا انعقاد

لکھنو میں طب یونانی پر سیمینار کا انعقاد

لکھنؤ:سیمنار کا آغاز فاؤنڈیشن فار سوشل کئیر کے سی ای اومحمد عمر صدیقی کے افتتاحی کلمات سے ہوا۔ اس میں انہوں نے طب یونانی کے طریقہ علاج و معالجہ کی موجودہ وقت میں اہمیت و افادیت پر تفصیلی روشنی ڈالی، انہوں نے کہا کہ طب یونانی کا جس طرح ماضی تابناک تھا اسی طرح مستقبل بھی روشن ہوگا، ملک و بیرون ملک میں عوام الناس کی کثیر تعداد دیگر طریقہائے علاج سے مایوس ہوکر طب یونانی کی جانب راغب ہورہی ہے۔

سمینار میں معروف ماہر طب اور جامعہ ہمدرد کے سابق ڈین پروفیسرشاکر جمیل نے کلیدی خطبہ پیش کیا ،جس میں انہوں نے طب یونانی میں موجود طریقہ علاج کو نسخہ کیمیا و نایاب قرار دیتے ہوئے کہاکہ ماہرین طب نے سماج سے بیماریوں کے خاتمے میں جو کردار ادا کیا ہے۔وہ یقینا ناقابل بیان ہے،طب یونانی ہی وہ منفر د طریقہ علاج فراہم کرتا ہے جو مریض کوادویہ کے منفی اثرات سے محفوظ رکھتا ہے، نیز قوت دافعہ کو تقویت فراہم کرتاہے،پروفیسر شاکر جمیل نے طب یونانی کے میدان میں اپنے چار دہائیوں پر مشتمل سفر کے تجربات کوتفصیل سے ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ طب یونانی کا مستقبل روشن و تابناک ہے اور آنے والے وقت میں مزید امکانات و مواقع موجود ہیں جس سے استفادہ آسان رہے گا۔

سمینار کی پہلی نشست تحقیقی مقالوں پر مشتمل رہی جس میں ڈاکٹر آمنہ ازہر نے امراض جلد،ڈاکٹر فاطمہ رفیق نے موٹاپے کا علاج،ڈاکٹر سمرین خان نے چہرے کے مہاسے و دانے، ڈاکٹر محمد اشہد نے درد کمر میں حجامہ کا کردار اور ڈاکٹر مہر النساء نے دوران حمل قے کی پریشانیا ں جیسے عنوانات پر تفصیلی مقالہ پیش کیااور ان تمام امراض کا حل طب یونانی میں پیش کیا۔

سمینار کی دوسری نشست میں طب یونانی کے معالجین نے علاج و معالجے کے سلسلے میں اپنے تجربات کو تفصیل سے بیان کیا اور پیچیدہ امراض کی تشخیص و معالجے میں اپنی کامیاب کارگزاریاں پیش کی جن سے سمینار میں موجود اسکالرز و ماہرین نے استفادہ کیا۔اختتامی نشست میں مختلف ماہرین کے مابین مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا جس میں عنوان پرسیر حاصل گفتگو کی گئی۔

سمینار کے کنوینر ڈاکٹر ایم اے مفضل نے حیات یونانی میڈیکل کالج کا تفصیلی تعارف پیش کرتے ہوئے اس میدان میں ادارے کی جانب سے کی جانے والی کوششوں و کاوشوں کاذکر کیا ،خطبہ صدارت میں فاؤنڈیشن فار سوشل کئیر کے صدر مولانا ظہیر صدیقی نے طب یونانی کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک و قوم کو ماہرین کی ضرورت ہے جو ماہرانہ طریقے سے امراض سے شفایابی کا ذریعہ بنیں، فاؤنڈیشن کے سی ای اوعمر صدیقی نے تمام مہمانوں کا استقبال کیا۔

یہ بھی پڑھیں:AMU Bachao Tehreek اے ایم یو بچاؤ تحریک' کا دھرنا 15 اکتوبر کو جنتر منتر پر ہوگا

نیز مختلف تعلیمی اداروں سے وابستہ اسکالرز کو توصیفی اسناد سے نوازا ، کالج کے ڈائریکٹر محمد عارف نے کلمات تشکر پیش کئے ڈاکٹر کاشف انور کی نظامت میں منعقدہ سمینار کا اختتام قومی ترانے کے ساتھ عمل میں آیا ، سمینارمیں مختلف ماہرین ،معالجین و اسکالرز نے شرکت کی اور استفادہ کیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details