علی گڑھ:"ہندوستان، اسپین اور لاطینی امریکہ کے درمیان سماجی و ثقافتی تعلقات" (Socio culture relationship between India, spain and Latin America) موضوع پر ایک روزہ سیمینار میں غیر ملکی سفارت کاروں اور اے ایم یو کے اساتذہ نے ہندوستان، اسپین اور لاطینی امریکی ممالک کی زبان، ثقافت فن اور باہمی ہم آہنگی پر تبادلہ خیال کیا۔ Seminar on Socio Cultural Relations between India Spain and Latin America in AMU
ہندوستان، اسپین اور لاطینی امریکہ کے درمیان سماجی و ثقافتی تعلقات پر سیمینار یہ بھی پڑھیں:
آسکر پوجول (ڈائریکٹر، انسٹی ٹیوٹو سر وینٹس، نوڈل انسٹی ٹیوٹ آف اسپینش گورنمنٹ ان انڈیا) نے کہا کہ اس وقت نئی دہلی میں 40 اسکول ہیں جنہوں نے اپنے نصاب میں ہسپانوی زبان کو شامل کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "انسٹی ٹیوٹو سروینٹس زبان اور ثقافت کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے وقف ہسپانوی زبان کے کورسز پیش کرتا ہے اور یہ ہسپانوی بولنے والی ثقافتوں کی وسیج رینج کو دریافت کرنے اور ان سے واقف ہونے کا ایک موقع ہے۔ Aligarh Muslim University
ہندوستان، اسپین اور لاطینی امریکہ کے درمیان سماجی و ثقافتی تعلقات پر سیمینار
فیڈ ریکو سالاس لوفے (ہندوستان میں میکسیکو کے سفیر) نے کہا کہ ہندوستان اور لاطینی امریکی ممالک کے درمیان دو طرفہ اور کثیر جہتی سطح پر تعلقات روایتی طور پر دوستانہ رہے ہیں، لیکن ہمیں مختلف مواقع ملے ہیں جن میں مشترکہ اشاعتوں، ٹیکنالوجی کی ترقی، ٹیکنالوجی کی منتقلی، امپر ووائزڈ مصنوعات اور اس قسم کے روابط کو مزید مستحکم بنانے کے لیے مزید تعلیمی تعاملات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ تقریب کی افتتاح کرتے ہوئے اے ایم یو کے پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے ہندوستان اور لاطینی امریکی ممالک کے درمیان ثقافتی تعلق کے مختلف شعبوں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مڈ ڈے میںل پروگرام برازیل کے منضوبے کی براہ راست تقلید ہے اور ہندوستان، لاطینی امریکہ اور اسپین کے درمیان ہمیشہ صحت مند اور نتیجہ خیز ثقافتی تعلقات رہے ہیں۔
پروفیسر ایش نارائن راۓ (ڈائریکٹر، انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز) نے ہندوستان اور لاطینی امریکہ کے درمیان مشترکہ سماجی اور ثقافتی مفادات کو ایک بین المضامینی نقطہ نظر سے بیان کیا۔ انہوں نے بی بی کی منڈو کی لاطینی امریکی خدمات کے ساتھ کام کرنے اور میکسیکو کے اخبارات میں تعاون کے تجربات بھی شیئر کیے۔ خطبہ استقبالیہ میں، پروفیسر جاویداقبال (ڈین، فیکلٹی آف انٹر نیشنل اسٹڈیز) نے لاطینی امریکہ کی معروف یونیورسٹیوں اور اداروں کے ساتھ غیر ملکی زبانوں کے شعبہ کے لیے تعلیمی تعاون کی تجویز پیش کی۔ ڈاکٹر نورین خان نے تعلیمی سفر کے ذریعے بندوستان میں لاطینی امریکہ کی موجودگی کے موضوع پر گفتگو کی اور ڈاکٹر مراد احمد خان نے ہندوستان اور لاطینی امریکہ کے درمیان مماثلت اور ہندوستان میں ہسپانوی زبان کی بڑھتی ہوئی مانگ پر تبادلہ خیال کیا۔
سیمینار میں شرکت کرنے والے اسکالرز اور طلباء نے اس طرح کے سیمینار کو اہم اور وقت کی ضرورت بتاتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں ہسپانوی زبان کو سیکھنے والے کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ کہ بیرونی ممالک سے کاروبار کرنے والے کو اب احساس ہو رہا کہ صرف انگریزی زبان سے کچھ نہیں ہوگا ہسپانوی کو بھی سیکھنی ہوگی۔ ہندوستان کو ضرورت ہے کہ وہ لاطینی امریکی ممالک سے تعلقات بڑھائے دونوں ایک دوسرے کہ بارے میں جانے اس طرح کے سیمینار ہو جس سے دونوں ممالک کو کروبار میں بھی فائدہ ہوگا۔