اترپردیش کے مرادآباد امبیڈکر پارک میں پیتل مزدور یونین سیمنار کا انعقاد Holding Brass Trade Union Seminar کیا گیا۔ اس سیمنار میں پیتل مزدور سے جڑے لوگوں نے کہا کہ مرادآباد کو پیتل نگری کے نام سے پوری دنیا جانتی ہے۔ لوگ مرادآباد کے پیتل کاروبار سے تو واقف ہیں لیکن ان کو یہ نہیں معلوم ہے کہ اس صںعت سے وابستہ مزدوروں کی زندگی کس طرح گزر رہی ہے۔
مرادآباد میں پیتل مزدور یونین کا سیمینارمنعقد پیتل مزدور یونین کے صدر جے پال سنگھ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ نقاشی اور دستکاری کرنے والے پیتل مزدوروں اور کاریگروں کو کسی بھی منصوبے کا فائدہ نہیں مل پا رہا ہے۔ پیتل کاروبار سے جڑے بڑے کاروباری ہی ان منصوبوں کا فائدہ اٹھا لیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Protest Against Labour Law in Bangalore: مزدور قوانین کے خلاف بنگلورو میں مزدور یونین کا زبردست احتجاج
حالات یہ ہیں کہ پیتل مزدوری کرنے والوں کے حالات بدترین Worst Condition of Brass Workers ہیں۔ جب جب انتخابات نزدیک آتے ہیں تو ایم پی، ایم ایل اے اور امیدوار بڑے بڑے وعدے کرتے ہیں اور الیکشن جیتنے کے بعد ان مزدوروں کے مسائل کو بھول جاتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ 23 اور 24 فروری سال 2022 کو پیتل مزدور یونین کی طرف سے ہڑتال کی جائے گی اور حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ شرم قانون کی جگہ پر لائے گئے چار شرم قانون کو واپس لیا جائے، اسی کے ساتھ ہی سبھی پیتل مزدوروں کے بچوں کو فری تعلیم اور سبھی اسپتالوں میں فری علاج فراہم کیا جائے۔