ریاست اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی کے دیوی شریف واقع صوفی حاجی وارث علی شاہ کی درگاہ پر زیارات کرنے آئے جمال صدیقی نے نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران ای ٹی وی بھارت کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی میں اقلیتوں کا اعتماد آج سے نہیں بلکہ برسوں سے بحال ہے۔
'سیکولر جماعتیں اقلیتوں کو گمراہ کرتی ہیں' انہونے کہا کہ ملک میں ہندو مسلم مل جل کر ساتھ رہتے ہیں۔ جب ملک تقسیم ہوا تو یہاں کے ہندؤں نے ہماری حفاظت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر اقلیتوں کا اعتماد نہ ہونے کی بات اپوزیشن کے لوگ سازش کے تحت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حاجی رمازی سکندر بخت بی جے پی کے فاؤنڈر ممبر میں تھے، تو بی جے پی اقلیتوں کو اس وقت سے گلے لگا کر ساتھ چل رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اب اقلیتی طبقے کے لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ ان کے حامی پارٹیوں نے ان کے ترقی کی فکر نہیں کی بلکہ دوسرے معاملات میں الجھائے رکھا اس لیے اب وہ بی جے پی کے ساتھ آ رہی ہیں۔
مشرقی بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اقلیتوں کے ٹکٹ دینے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہاں متعدد سیٹوں پر اقلیتی امیدوار فتح حاصل کر سکتے ہیں اور متعدد اہل اقلیتی امیدوار ہماری نظر ہیں ہیں۔پارٹی انہیں ٹکٹ دینے پر غور کر رہی ہے۔
انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کتنے مسلم امیدواروں کو بی جے پی ٹکٹ دے گی۔ یوپی کے مدارس کے تحفظ کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یوگی جی چاہتے ہیں کہ مدارس سے ڈاکٹرس اور انجینئرس پیدا ہوں۔ مدارس سے صرف مولویوں کے نکلنے سے مسلمانوں کی ترقی نہیں ہو سکتی کیوں کہ اقلیتوں کے حامی ہونے کا دم بھرنے والی پارٹیاں ان کی طرف توجہ نہیں دینا چاہتی۔
یہ بھی پڑھیں: حیدرآباد: لڑکیوں کو مفت سیلف ڈفینس ٹریننگ
اس لیے وہ انہیں ورغلانے میں لگے رہتے ہیں۔ جمال صدیقی نے کہا کہ وہ دیوی کی درگاہ پر ایک خادم کی شکل میں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے حاجی صاحب سے ملک میں امن و امان قائم رہنے کی دعا کی ہے اور ہمارا ملک شدت پسندی سے پاک رہے اور کووڈ-19 جیسی مہلک وبا سے ہمیں جلد از جلد نجات ملے۔