نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو شری کرشن جنم بھومی مکتی نرمان ٹرسٹ کی درخواست کو مسترد کر دیا ۔ عرضداشت میں اتر پردیش کے متھرا میں واقع کرشن جنم بھومی-شاہی عیدگاہ کمپلیکس کے سائنسی سروے کے لیے ہدایت مانگی گئی تھی۔ اس کے علاوہ عدالت نے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف دائر درخواست پر غور کرنے سے بھی انکار کر دیا جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی بنچ نے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے ابھی تک کوڈ آف سول پروسیجر کے آرڈر 26 رول 11 کے تحت درخواست پر فیصلہ کرنا ہے جو کمشنروں کی تقرری سے متعلق ہے۔ بنچ نے کہا کہ یہ استدلال نہیں کیا جا سکتا کہ ٹرائل کورٹ کے پاس حکم نامہ پاس کرنے کا دائرہ اختیار نہیں تھا اور یہ بھی زور نہیں دیا جا سکتا کہ تبادلے کے بعد اکیلے ہائی کورٹ کو نظر ثانی کے دائرہ اختیار کا استعمال کرنا چاہیے تھا۔
یہ بھی پڑھیں:شاہی عید گاہ سروے معاملہ پر سول کورٹ نے 1991 کے ایکٹ کی خلاف ورزی کی، اویسی
بنچ نے درخواست گزار کے وکیل سے یہ بھی کہا کہ ہائی کورٹ دیکھ بھال اور دیگر پہلوؤں کے معاملے پر فیصلہ کر رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے درخواست گزار کو ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا۔ بنچ نے درخواست گزار کے وکیل سے پوچھا کہ سنگل جج کے عبوری حکم کے خلاف آپ یہاں کیوں پہنچے ہیں؟ عرضی گزار کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر وکیل گورو بھاٹیہ نے کہا کہ جب کیس ہائی کورٹ میں منتقل کیا گیا تھا تو ٹرائل کورٹ کو مذکورہ حکم نہیں دینا چاہیے تھا۔ اس پر بنچ نے درخواست گزار کے وکیل سے کہا کہ اگر ہائی کورٹ کو لگتا ہے کہ سروے کرانا ہے تو وہ آپ کے حکم کو التوا میں رکھیں گے۔