نئی دہلی:سپریم کورٹ نے 2013 میں ایک سینئر پولیس افسر، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) ضیاء الحق کے وحشیانہ قتل میں اتر پردیش کے موجودہ ایم ایل اے رگھوراج پرتاپ سنگھ عرف راجہ بھیا کے کردار کی سی بی آئی تحقیقات کی راہ ہموار کر دی ہے۔ راجہ بھیا فی الحال کنڈا حلقہ سے یوپی قانون ساز اسمبلی کے رکن ہیں۔
جسٹس انیرودھ بوس اور بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے حکم دیا کہ، 'ہائی کورٹ نے دوبارہ تفتیش اور مزید تفتیش کے درمیان ایک ہائپر ٹیکنیکل طریقہ اپنایا۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ سی بی آئی کی خصوصی عدالت کا 8 جولائی 2014 کو دیا گیا حکم 'دوبارہ تفتیش' کے مترادف ہے۔ سپریم کورٹ نے نومبر 2022 کے حکم کو ہائی کورٹ کے ذریعے منظور کیا تھا، جس نے ٹرائل کورٹ کے جولائی 2014 کے فیصلے پر روک لگا دی تھی۔
اس میں راجہ بھیا اور ان کے چار ساتھیوں کے خلاف سی بی آئی کی طرف سے پیش کی گئی کلوزر رپورٹ کو مسترد کر دیا گیا تھا اور کیس میں مزید تحقیقات کا حکم دیا گیا تھا۔ ٹرائل کورٹ نے سی بی آئی کو راجہ بھیا کے کردار کی تحقیقات کرنے کو کہا تھا۔ راجہ بھیا اس وقت ریاستی حکومت میں وزیر تھے۔ اس کے علاوہ کنڈا نگر پنچایت کے اس وقت کے صدر گلشن یادو اور کنڈا ایم ایل اے کے تین ساتھیوں - ہری اوم سریواستو، روہت سنگھ اور گڈو سنگھ کے خلاف بھی تفتیش کی گئی۔