جھانسی:ریاست اترپردیش کے جھانسی میں 5 ماہ قبل دو لڑکیوں کے درمیان محبت کے چرچے تھے۔ یہ محبت کی کہانی ایک ہندو لڑکی اور ایک مسلمان لڑکی کی تھی۔ دونوں ایک دوسرے سے پیار کرتے تھے۔اس کے کہنے پر دوسری لڑکی نے اپنی جنس تبدیل کرکے اپنا نام سہیل خان رکھ لیا۔ لیکن جیسے ہی لڑکی اپنی جنس تبدیل کرکے لڑکا بن گئی۔
لڑکی نے اسے دھوکہ دیا اور شادی سے انکار کردیا۔ اس کے بعد یہ معاملہ عدالت میں پہنچا جو گزشتہ 5 ماہ سے عدالت میں زیر التوا ہے۔ اب اس معاملے میں جمعرات کو عدالت نے ملزم لڑکی کی عدالت میں مسلسل عدم پیشی کے لیے 20 ہزار کے مچلکے اور قابل ضمانت وارنٹ جاری کیے ہیں۔ عدالت نے اس کو 25 اگست کو عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا ہے۔
اس دوران ای ٹی وی بھارت نے لڑکی سے خصوصی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ لڑکی نے کسی اور سے شادی کی ہے۔ اب وہ باہر کہیں رہ رہی ہے۔ اس نے کہا کہ لڑکی اور اس کے اہل خانہ مسلسل اپنے گواہوں پر اپنی گواہی تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں، جب کہ عدالت نے اسے کسی بھی طرح سے کیس میں مداخلت نہ کرنے کی شرط پر ضمانت دے دی۔ انہوں (لڑکی)نے مزید بتایا کہ لڑکی نے ان کی محبت کا ناجائز فائدہ اٹھایا۔