بی جے پی کے ترجمان ڈاکٹر سمبت پاترا BJP spokesperson Dr. Sambit Patra نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اتر پردیش کے کانپور میں وزیر اعظم مودی نے کل میٹرو کا افتتاح کرنے کے بعد ایک ریلی سے خطاب کیا تھا۔ جب مودی ریلی سے خطاب کررہے تھے، اس سے ٹھیک پہلے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا۔ اس ویڈیو میں بی جے پی کی ایک کارتھی، اس پر کچھ کمل کے اسٹیکرز لگے ہوئے تھے اوروزیراعظم جی کا بھی ایک پوسٹر گاڑی کے پیچھے لگاہواتھا۔
ترجمان نے کہا کہ نوبستہ ہمیر پور روڈ پر ایک چوک پر پیش آنے والے واقعے میں سرخ ٹوپیاں پہنے ایس پی کارکنوں نے گاڑی کو روک کر اسے توڑ دیا SP Workers Stopped the Vehicle and Smashed it اوراس میں آگ لگانے کی کوشش کی۔ جو لوگ اس کار کی توڑ پھوڑ کر رہے تھے، اس وقت ایس پی چھاتر سبھا کے سکریٹری جن کا نام اخبارات نے سچن کیسروانی لکھا ہے وہ بھی وہاں موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں:Gaurav Vallabh Slam Modi Govt: حکومت نے سی ای ایل کو کوڑیوں کے دام فروخت کیا: کانگریس
انہوں نے بعد میں پولیس اور سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے جانچ کی تو پتہ چلا کہ یہ کار بھی بی جے پی کارکن کی نہیں بلکہ ایس پی چھاتر سبھا کے دوسرے لیڈر انکر پٹیل کی گاڑی تھی۔ اس گاڑی کو بی جے پی کی گاڑی کی شکل میں سجایا گیاتھا۔ اس واقعہ کے تعلق سے آج اخبارات میں کچھ سنجیدہ تبصرے سماج وادی پارٹی پرہوئے ہیں۔ سماج وادی پارٹی کس طرح سے اس ریلی کو ختم کرنے کی سازش، ریلی میں فساد برپاکرنے اورشہرمیں فسادات بھڑکانے کی کوشش کررہی تھی۔ آج اخبارات نے اس موضوع کو سنجیدگی سے شائع کیا ہے۔
ڈاکٹر پاترا نے کہا کہ مودی کہتے ہیں کہ سرخ ٹوپی کا مطلب خطرے کی علامت ہے۔ کل کے واقعہ نے ثابت کر دیا ہے کہ سماج وادی پارٹی مافیا کی طرز پر بی جے پی کو بدنام کرنے کی جھوٹی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوبستہ ہمیر پور روڈ پر واقع علاقہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔ یہ بھی واضح ہو گیا ہے کہ ایس پی فرقہ وارانہ جنون کو ہوا دے کر فسادات کروانا چاہتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی ترقی نہیں چاہتی اور کسی بھی طرح سے مافیا راج اور غنڈہ راج کی واپسی چاہتی ہے۔
یواین آئی