اردو

urdu

ETV Bharat / state

لو جہاد قانون پر سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان کا رد عمل

ملک میں ان دنوں لو جہاد کا معاملہ گرمایا ہوا ہے۔ اترپردیش میں تو لو جہاد قانون بھی نافذ العمل ہوچکا ہے جس پر صوبے کے قد آور سیاسی رہنماؤں کے جوابات بھی سامنے آنے لگے ہیں۔

image
image

By

Published : Dec 12, 2020, 10:20 AM IST

ریاست اترپردیش کے پارلیمانی حلقہ مراد آباد سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے لو جہاد قانون بنائے جانے کے بعد کہا کہ 'ریاستی حکومت فضول کے معاملے عوام کے سامنے لاکر انہیں ترقی کے راستے سے بھٹکا رہی ہے'۔

ابھی حال ہی کے دنوں میں مراد آباد کے کانٹھ تھانے میں لو جہاد کا مقدمہ درج کیا گیا جبکہ اتراکھنڈ کے دہرادون میں اس جوڑے نے کورٹ میریج کرلی تھی۔

اس معاملے میں ایس ٹی حسن نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'لڑکی پہلے سے جانتی تھی کہ لڑکا مسلمان ہے لیکن چند لوگ اس پر دباؤ بنانے لگے پھر وہ کہتی ہے کہ اسے یہ پتہ نہیں تھا کہ لڑکا مسلمان ہے'۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے قانون بننے سے ان مسلم نوجوانوں کی زندگی برباد ہو جائے گی جو اس طرح سے شادی کریں گے کیونکہ لو جہاد قانون کے مطابق ملزم کو دس سال تک کی سزا ہوسکتی ہے۔

ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے کہا کہ جب میاں بیوی راضی تو کیا کرے گا قاضی اس معاملے میں صرف بیچ کے لوگوں کو ہی پریشانی ہورہی ہے، یہ قانون صرف نفرت پھیلانے کے لیے بنایا گیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details