ریاست اترپردیش کے پارلیمانی حلقہ مراد آباد سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے لو جہاد قانون بنائے جانے کے بعد کہا کہ 'ریاستی حکومت فضول کے معاملے عوام کے سامنے لاکر انہیں ترقی کے راستے سے بھٹکا رہی ہے'۔
ابھی حال ہی کے دنوں میں مراد آباد کے کانٹھ تھانے میں لو جہاد کا مقدمہ درج کیا گیا جبکہ اتراکھنڈ کے دہرادون میں اس جوڑے نے کورٹ میریج کرلی تھی۔
اس معاملے میں ایس ٹی حسن نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'لڑکی پہلے سے جانتی تھی کہ لڑکا مسلمان ہے لیکن چند لوگ اس پر دباؤ بنانے لگے پھر وہ کہتی ہے کہ اسے یہ پتہ نہیں تھا کہ لڑکا مسلمان ہے'۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے قانون بننے سے ان مسلم نوجوانوں کی زندگی برباد ہو جائے گی جو اس طرح سے شادی کریں گے کیونکہ لو جہاد قانون کے مطابق ملزم کو دس سال تک کی سزا ہوسکتی ہے۔
ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے کہا کہ جب میاں بیوی راضی تو کیا کرے گا قاضی اس معاملے میں صرف بیچ کے لوگوں کو ہی پریشانی ہورہی ہے، یہ قانون صرف نفرت پھیلانے کے لیے بنایا گیا ہے۔