علی گڑھ: بلدیاتی انتخابات کی مہم آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ انتخابات کا دوسرا راؤنڈ 11 مئی کو ہونا ہے، جس کے لئے تمام سیاسی جماعتیں اپنے اپنے میئر اور کونسلر امیدواروں کی حمایت میں عوامی ریلی اور روڈ شو کر رہے ہیں۔ گذشتہ روز وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے علی گڑھ دورے کے بعد سماج وادی پارٹی کی جانب سے پارٹی سربارہ اکھلیش یادو کے روڈ شو کا انعقاد کرایا گیا اور ووٹرس کو سادھنے کی بھر پور کوشش کی گئی، لیکن سماج وادی پاری کی یہ کوشش ناکام ثابت ہوتی نظر آرہی ہے، وجہ صاف ہے کہ اس پورے روڈ شو کے درمیان صرف سماجوادی پارٹی کے کارکنان ہی نظر آئے اور عام عوام نے اس روڈ شو کی طرف کوئی خاص توجہ نہیں دی۔
بتایا جا رہا ہے کہ بی جے پی جس طرح سے اقلیتی طبقہ کو اپنے پالے میں کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اس سے سماجوادی پارٹی بری طرح سے بوکھلا چکی ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ پارٹی کو اپنا روایتی ووٹ بینک کھسکتا ہوا نظر آرہا ہے اور اپنی سیاسی زمین سمٹتی ہوئی صاف نظر آنے لگی ہے۔ واضح رہے بی جے پی نے علی گڑھ سے 19 مسلم کونسلر امیدواروں کو میدان میں اتار کر تاریخ رقم کی ہے۔
سماجوادی کا تقریبا ایک کلومیٹر کا روڈ شو جمال پور سے شروع ہو کر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سینیٹری گیٹ پر اختتام پذیر ہوا۔ روڈ شو کے درمیان سماج وادی پارٹی کے کارکنان پیدل اور گاڑیوں پر ایس پی کے جھنڈے اٹھائے نظر آئے ان کے علاوہ عوامی تعاون کہیں نظر نہیں آیا۔ اکھلیش یادو کے درمیان یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ اکھلیش یادو کی علی گڑھ آمد پر اے ایم یو میں بھی لوگوں سے ملاقات کریں گے۔