پریاگ راج: وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف تبصرہ کرنے پر کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق کابینہ وزیر سلمان خورشید کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ میں مقدمہ چل رہا تھا۔ اس معاملے میں سلمان خورشید نے عدالت میں بیان حلفی جمع کراتے ہوئے اپنے بیان پر معافی مانگ لی۔ انہوں نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صرف ایک فلم کے ڈائیلاگ ہلکے پھلکے انداز میں دہرائے تھے۔ ان کا مقصد کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔ اس حلف نامے کے بعد الہ آباد ہائی کورٹ نے کیس ختم کر دیا۔
سلمان خورشید کے بیان پر فرخ آباد کوتوالی تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس کا نوٹس لیتے ہوئے عدالت نے سلمان خورشید کو سمن جاری کیا تھا۔ درخواست میں مقدمے کی کارروائی، چارج شیٹ اور سمن کے حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ جسٹس دنیش کمار سنگھ نے الہ آباد ہائی کورٹ میں ان کی درخواست پر سماعت کی۔
کیس کے مطابق سلمان خورشید 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران فتح گڑھ میں صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔ اسی دوران کسی نے ان سے یوگی آدتیہ ناتھ کے اس تبصرہ کے بارے میں جواب طلب کیا جس میں یوگی نے کہا کہ سلمان خورشید بٹلہ ہاؤس واقعہ میں مارے گئے دہشت گردوں سے ہمدردی رکھتے ہیں۔ اس کے جواب میں سلمان خورشید نے امیتابھ بچن کی فلم شہنشاہ کا مشہور ڈائیلاگ دہرایا۔ اس مکالمے پر ان کے خلاف فرخ آباد کوتوالی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔