اردو

urdu

Salatul Tareef Namaz ایک خاص نماز پوری دنیا میں صرف ملتان اور ظفرآباد میں ادا کی جاتی ہے

By

Published : Jun 30, 2023, 2:32 PM IST

ضلع جونپور میں حاجی مخدوم شیخ صدرالدین چراغ ہند عرف حاجی بابا کا سالانہ عرس منعقد ہوا۔ اس موقع پر سجادہ نشین شاہ ڈاکٹر زبیر احمد حاجی بابا نے دو رکعت نماز صلاۃ التعریف ادا کرائی۔ Salatul Tareef offered in muzaffarabad

پوری دنیا میں صرف ملتان اور ظفرآباد میں ادا کی جاتی ہے یہ خاص نماز
پوری دنیا میں صرف ملتان اور ظفرآباد میں ادا کی جاتی ہے یہ خاص نماز

مخدوم شیخ صدرالدین چراغ ہند عرف حاجی بابا کا سالانہ عرس

جونپور: ریاست اتر پردیش کے ضلع جونپور کے تاریخی قصبہ ظفرآباد میں محلہ شیخ واڑہ میں واقع حاجی مخدوم شیخ صدرالدین چراغ ہند عرف حاجی بابا کا سالانہ عرس بروز بدھ کو عرس کے سرپرست آزاد خان کی نگرانی میں بڑی عقیدت ومحبت کے ساتھ منایا گیا۔ حاجی بابا کے عرس میں مسلمانوں نے گلہائے عقیدت و اگر بتی، اور چادر پوشی کی اور اپنی منتیں و مرادیں مانگیں۔

ماہ ذی الحجہ کی 9 تاریخ اور عید الاضحی سے ایک روز قبل لگنے والے اس عرس میں ریاست اور ملک کے کونے کونے سے زائرینوں کا جم غفیر دو روز قبل سے ہی آنا شروع ہو جاتا ہے۔ چراغ ہند عرس کمیٹی کی جانب سے ان مسافروں کے ٹھہرنے کا انتظام کیا جاتا ہے۔ ایک روز قبل ہی حاجی حرمین کی مزار کا غسل دے کر چادر پوشی کی گئی اور نماز فجر میں قرآن خوانی کے بعد عرس و میلاد کا آغاز ہوا۔ میلہ کا نظارہ اس وقت دلچسپ ہو گیا جب ہزاروں سر سجدے میں تھے اور دونوں ہاتھوں سے ملک میں امن و امان کی دعائیں بلند آواز سے مانگی جارہی تھیں۔

سہ پہر تین بجکر پندرہ منٹ پر ادا کی جانے والی دو رکعت نماز صلاۃ التعریف کو اد کرانے والے حاجی حرمین کے خاندان کے سجادہ نشین شاہ ڈاکٹر زبیر احمد حاجی بابا کی تقریبا 600 سالہ قدیم گدڑی پہن کر ہاتھ میں تلوار لئے ہوئے اور سر پر امامہ(صافہ) باندھے، بابا حضرت بندگی شاہ کے درگاہ سے جلوس کی شکل میں نعرہ تکبیر کے نعروں کے ساتھ لب سڑک روضہ پر پہنچے اور وہاں موجود ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین کو دو رکعت نماز ادا کرائی، جس میں مرد حضرات ننگے سر اور کھڑے ہوکر اور خواتین نے بیٹھکر نماز ادا کی، عرس میلہ صبح سے شروع ہوکر دیررات تک جاری رہا۔ رات میں محفل سماع کا اہتمام کیا گیا۔

مؤرخین لکھتے ہیں کہ حضرت مخدوم شیخ صدر الدین چراغ ہند سہروردی کے آباؤ و اجداد مع اہل و عیال مکہ معظمہ سے خوارزم ہوتے ہوئے ملک پاکستان کے شہر ملتان تشریف لائے تھے اور حضرت مخدوم شیخ صدر الدین چراغ ہند کی پیدائش یہیں پر 690 ھ میں ہوئی۔ وہ امام حسن بصری کی نسل سے ہیں، انہوں نے علوم ظاہری اپنے ماموں زاد بھائی حضرت شیخ ابو الفتح رکن الدین زکریا ملتانی سے حاصل کیا اور انہی سے بیعت بھی لی تھی۔ حضرت ملتانی نے انہیں خرقہ خلافت اور چراغ ہند کا لقب عطا کرکے تبلیغ و اشاعت دین کے لئے مشرق کی جانب روانہ کیا، جہاں ان کی کوشش و برکت سے سینکڑوں افراد مشرق میں مشرف بہ اسلام ہوئے۔
شیخ صدر الدین چراغ ہند کو تمام عرب ممالک میں پہاڑ صفا کے علاؤہ کوئی جگہ ان کو پسند نہ آئی۔ انہوں نے وہیں قیام کیا اور اپنے قیام کے دوران چھ حج پیدل ادا کئے، جب ساتویں حج کی نوبت آئی تو ایک روز زیارت سے فراغت کے بعد مدینہ منورہ میں مسجد نبوی میں عبادت باری تعالیٰ میں مشغول تھے، اسی وقت الہام غیبی ہوا کہ تو چراغ ہند ہے اور تیری رہائش ظفرآباد شہر میں ہوگی۔ وہاں جاکر راجہ کو جو دین اسلام کا دشمن ہے اسے صفحہ ہستی سے مٹادے اور خلق خدا کو دعوت دین سے سرفراز کر، اس وقت چراغِ ہند نے باری تعالیٰ میں عرض کیا کہ مجھے تیرا حکم منظور ہے مگر اس بات کا افسوس ہے کہ دیار حبیب سے دور ہو جاؤں گا جو کہ میرے لیے سکوں روح تھا، حکم ہوا تو جہاں بھی رہنا دو رکعت صلات التعریف 9 ذی الحجہ کو ظہر و عصر کے درمیان ہر سال پڑھ لنا تم کو حج کا ثواب مل جائیگا۔ جس کے بعد سے لیکر آج تک ان سے عقیدت رکھنے والے لوگ ان کے خاندان کے افراد کی امامت میں نماز صلات التعریف ادا کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:Urs Hazrat Shah Hamdani ترال میں شاہ ہمدان عرس تزک و احتشام سے منایا گیا

اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے حاجی حرمین عرس کمیٹی کے سرپرست آزاد خان نے بتایا کہ شیخ صدر الدین چراغ ہند کا عرس تقریباً سات سو سالوں سے منایا جا رہا ہے اور یہ نماز صرف ملتان اور ظفرآباد میں ادا کی جاتی ہے اور اس نماز کو پڑھنے کے لئے دور دراز علاقوں سے لوگ آتے ہیں۔ ظفرآباد نگر پنچایت چئیرمن کے نمائندہ ڈاکٹر سرفراز خان نے بتایا کہ دور دور سے آئے ہوئے عقیدت مند اپنی مرادیں مانگ رہے ہیں۔ عرس کے خستہ حال راستوں کی مرمت کروا دی گئی ہے اور نگر پنچایت کی ٹیم نے راستوں کی صاف صفائی کا خاص اہتمام کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ پروگرام اتحاد و محبت کا پیغام دیتا ہے کیونکہ اس عرس میں ہندو مسلم کثیر تعداد میں شرکت کرکے یہ پیغام دیتے ہیں کہ ملک میں نفرت کی سیاست نہیں چلنے والی ہے۔
سجادہ نشین ڈاکٹر شاہ زبیر احمد نے بتایا کہ میں حضرت مخدوم شیخ صدر الدین چراغ ہند کے خاندان سے ہوں اور میں خود پندرہ سال سے نماز پڑھا رہا ہوں اور یہ نماز 600 سال سے قبل سے ادا کی جا رہی ہے اور نماز پڑھنے اور پڑھانے والے کو حج کی نماز کا ثواب ملتا ہے۔ زیارت کرنے پہونچے آلوک ترپاٹھی نے بتایا کہ بھارت کے صوفی سنتوں نے ہمیشہ پیار و محبت کا پیغام دیا ہے آج میں نے بھی زیارت کرکے یہی دعا کی ہے کہ ہمارے بھارت میں سبھی ایک دوسرے کے ساتھ پیار و محبت سے رہیں تاکہ ہمارا ملک ترقی کرے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details