ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اسی پیشے سے جڑے ہوئے ایک ملاح آکاش نشاد نے بتایا کہ لاک ڈاؤن میں کشتی بند تھی، بعض ملاح گنگا ندی میں مچھلی مار کر اپنے اخراجات مکمل کرتے تھے لیکن پولیس اس کام سے بھی روکتی تھی۔ کچھ ملاحوں نے گھر کے زیورات کو گروی رکھ کر اپنے بچوں کی بھوک مٹائی۔
انہوں نے بتایا کہ پورا ملک کورونا وباء سے شدید متاثر ہے سبھی پریشان ہیں، لیکن اب جب تجارتی سرگرمیاں شروع ہوگئی ہیں اس کے باوجود ملاح سماج کا کاروبار بند ہے اور ہزاروں ملاح معاشی تنگی سے پریشان ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ملاح دیپک سہنی نے ضلع انتظامیہ اور حکومت سے گزارش کی ہے کہ سماجی فاصلے اور دیگر قواعد کو مشروط طریقے سے نافذ کرتے ہوئے کشتیوں کو چلنے کی اجازت دینی چاہیے، جس سے ملاح سماج کو راحت ملے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ سے لاک ڈاؤن کے سبب ہم کافی پریشان ہیں اور اب برسات کا موسم شروع ہونے والا ہے، اس موسم میں بھی کشتیاں کھڑی رہتی ہیں، جو کچھ کمایا تھا وہ لاک ڈاؤن کے ایام میں ختم کرچکے ہیں۔
اب برسات کے موسم میں کاروبار بند رہے گا، اس وقت کیسے کھائیں گے اور کس طریقے سے گھر کے اخراجات مکمل ہوں گے۔ یہ پورے ملاح سماج کو پریشان کر رہا ہے۔