ہاتھرس کی بیٹی کو انصاف دلانے کے لئے جہاں پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں، وہیں سہارنپور میں بھی گزشتہ کئی روز سے والمیکی سماج، کانگریس، سماج وادی پارٹی اور مختلف تنظیموں کی جانب سے کینڈل مارچ نکال کر منیشا کو خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے، جبکہ گزشتہ دنوں اپنے غصہ کو ظاہر کرتے ہوئے مظاہرین نے گھنٹہ گھر کو جام کیا تھا۔
سہارنپور میں آج ریپبلیکن پارٹی، دلت مہاسبھا اور والمیکی سماج کے لوگوں نے ایک جگہ جمع ہوکر پہلے تو حسن پور چوک کو جام کرکے موم بتی جلاکر منیشا کو خراج عقیدت پیش کیا، اس کے بعد کینڈل مارچ نکال کر مظاہرہ کیا۔ اس دوران مظاہرین اور پولیس انتظامیہ کے درمیان کہاسنی بھی ہوئی۔
اطلاع کے مطابق مظاہرین کلکٹریٹ دفتر تک جانے کی ضد کررہے تھے، اسی دوران مظاہرین نے حکومت کے خلاف زبردست غصہ کا اظہار کرتے ہوئے نعرہ بازی کی ۔پولیس انتظامیہ مظاہرین کے سامنے پوری طرح بے بس نظر آئی۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ منیشا کے قاتلوں کو پھانسی دی جائے اگر جلد سے جلد پھانسی کی سزا نہی دی گئی تو اسی طرح کا مظاہرہ جاری رہے گا۔
سہارنپورمیں والمیکی سماج اور دیگر تنظیموں نے نکالا کینڈل مارچ دلت مہاسبھا کے قومی صدر راہل بھارتی نے کہا کہ یہاں سارے تنظمیوں اور سیاسی جماعتیں مل کر ہاتھرس جنسی زیادتی معاملے کی متاثرہ کو انصاف دلانے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ہم نے سٹی مجسٹریٹ کے ذریعہ بھارت کے وزیراعظم اور قومی صدر کو میمورینڈم سونپا ہے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح سے ہاتھرس انتظامیہ، ڈی ایم اور پولیس کی جانب سے اس معاملے کو بھٹکانے کی کوشش کی جارہی ہے اسے قطعی برداشت نہیں کیا جائے گا۔اگر انصاف نہیں ملا تو ہمارا احتجاج ایسے ہی جاری رہے گا، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
میڈیا کی جانب سے جب پوچھا گیا کہ پولیس کی جانب سے متاثرہ کے خاندان پر دباؤ بنایا جارہا ہے، تب اس کے جواب میں دلت مہاسبھا کے قومی صدر راہل بھارتی نے کہا کہ ہمیں اترپردیش کے وزیراعلی، ڈی ایم اور پولیس پر اعتماد نہیں ہے، ہم اس کی غیر جانبدارانہ جانچ چاہتے ہیں،لہذا ہمارا مطالبہ ہے کہ اس معاملے کی سماعت اترپردیش عدالت کے باہر کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہاتھرس انتظامیہ، ایس ایس پی نے جس طرح سے اس معاملے کو بھٹکانے کی کوشش کررہی ہے، اس کو لیکر کل ہم ہائی کورٹ میں ڈی ایم اور ایس ایس پی کے خلاف مقدمہ درج کروائیں گے۔