اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے تھانہ ناگل علاقے کے نین سوب گاؤں میں ایک لڑکی کو فیس بک پر دوستی کرنے کی قیمت اپنی جان دے کر چکانی پڑی۔ اس لڑکی کو چھتیس گڑھ بلا کر زہریلی اشیاء کھلا کر ہلاک کر دیا گیا، پوسٹ مارٹم کے بعد گاوں میں لڑکی کی آخری رسومات ادا کردی گئی ہے۔ وہیں ہندو تنظیموں کے لوگوں نے گاوں پہنچ کر خاتون کے اہل خانہ کو تسلی دیتے ہوئے انصاف دلانے کی یقین دہانی کی ہے۔
گاوں نین سوب کے رہائشی منی رام تیاگی کی 25 سالہ بیٹی سونیا عرف لکی تیاگی 4 اکتوبر کو بغیر بتائے گھر سے چلی گئی تھی۔ جب پورے گاؤں میں تلاشی لینے کے بعد لڑکی کا کچھ پتہ نہیں چلا تب اہل خانہ نے پولیس کو اطلاع دیتے ہوئے گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔
22 اکتوبر کو اہل خانہ کو اطلاع ملی کہ چھتیس گڑھ کے ضلع دھمتری کے تھانہ سہاوا پولیس کو سونیا تشویشناک حالت میں ملی ہے۔ یہ خبر ملتے ہی لڑکی کے اہل خانہ چھتیس گڑھ روانہ ہوگئے۔
متوفی کے والد منی رام نے بتایا کہ ان کی بیٹی کی فیس بک پر میگھنا نامی لڑکی سے دوستی ہوئی تھی، جس کے بعد سونیا نے اپنے بڑے بھائی سندیپ کی شادی میگھنا سے کروانے کی بات کی تھی۔ جس پر میگھنا نے رضامندی دیتے ہوئے کہا تھا کہ سونیا تم چھتیس گڑھ آؤ اور میں تمہارے ساتھ چل کر تمہارے بھائی سے شادی کرلوں گی۔ یہ بات سن کر سونیا گھروالوں کو بتائے بغیر چھتیس گڑھ چلی گئی۔