مارپیٹ کا شکار ہونے والے مرد و خواتین نے الزام عائد کیا کہ 'ان کے پورے خاندان کے ساتھ بری طرح مارپیٹ کی گئی نیز خواتین کے ساتھ مارپیٹ کے بعد ان کے کپڑے تک پھاڑ ڈالے گئے اور انہیں ذاتیات پر مبنی قابل اعتراض الفاظ کہے گئے۔
اجرت مانگنے پر مزدوروں کے ساتھ مارپیٹ، ویڈیو متاثرہ خواتین کا کہنا ہے کہ 'ان کے ساتھ مار پیٹ کے بعد بھٹی مالک نے یرغمال بنالیا تھا لیکن موقع ملتے ہی وہ وہاں سے بھاگ نکلیں اور کوتوالی پہنچ کر ملزم بھٹی مالک کے خلاف شکایت درج کرائی اور کارروائی کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق شیخ پورہ قدیم کے باشندے مونو نے بتایا کہ 'وہ تلہیڑی گاﺅں میں واقع اینٹ بھٹی پر اینٹیں تیار کرانے کا ٹھیکہ لے کر مزدوروں سے کام کراتا ہے، اس کا کہنا ہے کہ جب اس نے بھٹی مالک سے مزدوروں کی اجرت ادا کرنے کے لیے رقم مانگی تو مالک نے رقم دینے سے صاف انکار کردیا۔
متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ 'اجرت کی ادائیگی نہ ہونے پر گزشتہ 29 فروری کو اس کی شکایت لیبر کورٹ میں کی گئی تھی جس کے بارے میں معلوم ہونے پر بھٹی کا مالک آگ بگولہ ہوگیا۔
مونو نے مزید بتایا کہ 'اجرت نہ ملنے کی وجہ سے وہ اپنے ساتھیوں گڈو، سہیندر، سونیا اور سُمن کے ساتھ اپنا سامان لے کر جانے لگے تو بھٹی مالک اس کے منشی اور ایک دیگر شخص نے ان کے ساتھ بدتمیزی اور مارپیٹ کی اتنا ہی نہیں بلکہ انہوں نے خواتین کے ساستھ مارپیٹ کرکے ان کے کپڑے پھاڑ ڈالے اور قابل اعتراض جملے کہتے ہوئے انہیں یرغمال بنالیا لیکن رات کے وقت وہ جان بچا کر وہاں سے بھاگ نکلا تاہم اس کے باقی ساتھیوں کو ابھی بھی بھٹی مالک نے یرغمال بنا رکھا ہے۔
متاثرہ شخص نے اپنے ساتھیوں کی جان کو خطرہ بتاتے ہوئے پولیس سے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مونو نے سہارنپور کے ایس ایس پی کو بھیجی گئی تحریر میں مقامی پولیس پر بھی الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ پولیس جان بوجھ کر اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے۔
جبکہ اس سلسلے میں تھانہ انچارج کا کہنا ہے کہ 'پورا معاملہ ان کے علم میں ہے، انہوں نے بتایا کہ معاملے کی جانچ کی جارہی ہے، جانچ رپورٹ ملنے کے بعد قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔