اردو

urdu

ETV Bharat / state

جنگ آزادی میں اشفاق اللہ خان کا کردار - جنگ آزادی کی تحریک

بھارت کی آزادی کی تحریک عظیم مجاہد آزادی اشفاق اللہ خان کی قربانیوں کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ محض 27 برس کی عمر میں انہوں نے ملک کی خاطر انگریزی حکومت کے پھانسی کے پھندے کو چوم کر جام شہادت نوش فرمایا تھا۔

مجاہد آزادی اشفاق اللہ خان
مجاہد آزادی اشفاق اللہ خان

By

Published : Aug 12, 2021, 7:18 PM IST

Updated : Aug 15, 2021, 9:35 AM IST

یوں تو بھارت کی آزادی کی لڑائی میں سینکڑوں لوگوں نے جانیں گنوائی تھی لیکن جو کام شہید اشفاق اللہ خان نے کیا تھا وہ اپنے آپ میں کافی اہمیت کا حامل ہے۔

مجاہد آزادی اشفاق اللہ خان

اشفاق اللہ خان کو 'کاکوری ٹرین واقعہ' میں اہم رول ادا کرنے والے مجاہد آزادی کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

جشن آزادی کی تقریبات میں آزادی کی لڑائی میں انقلابیوں کے ذریعہ انگریزی حکومت کے ہتھیاروں سے بھری ٹرین کو کاکوری کے مقام پر لوٹنے اور ان انقلابیوں کے ذریعہ ملک کی خاطر پھانسی کے پھندوں کو چومنے کو بھی اہمیت کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے۔

کاکوری واقعہ میں عظیم مجاہد آزادی اشفاق اللہ خان کے کردار کو فراموش نہیں کیا جا سکتا بلکہ وہ اس انقلاب کے روح رواں کے طور نظر آتے ہیں۔

انگریزوں کے دور حکومت میں جنگ آزادی کی تحریک کے دوران کاکوری ٹرین سے انگریزوں کا خزانہ لوٹ لیا گیا تھا جس کی بنا پر اشفاق اللہ خان اور ان کے دیگر ساتھیوں کو انگریزوں نے پھانسی کے تختے پر چڑھا دیا۔

سنہ 1922 میں چورا چوری واقعہ کے بعد جب مہاتما گاندھی نے تحریک عدم تعاون سے علیٰحیدگی اختیار کر لی تب بہت سارے نوجوان بائیں بازو کی تحریک سے وابستہ ہوگئے تھے۔ ان میں سے ایک اشفاق اللہ خان بھی تھے۔ جنہیں اس بات کا یقین ہو گیا تھا کہ بہت جلد ملک کو آزادی ملنے والی ہے۔

اس وقت اشفاق اللہ خان نے انقلابیوں کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا اور رام پرساد بسمل سے دوستی کرلی۔ رام پرساد بِسمل بھی ایک انقلابی مزاج کے حامل شخصیت تھے۔ جن کا تعلق شاہجہاں پور سے تھا۔

رام پرساد بِسمل اور اشفاق اللہ خان کی دوستی تحریک آزادی کے دوران ہندو۔مسلم اتحاد کی علامت بن گئی۔

اشفاق اللہ خان نے ہندوستان ریپبلکن ایسوسی ایشن میں شامل ہوکر کام کرنا شروع کر دیا۔ 9 اگست سنہ 1925 کو چندر شیکھر آزاد، رام پرساد بسمل، اشفاق اللہ خان، راجندر لہری، روشن سنگھ اور ان کے دیگر ساتھی رات میں تقریباً ساڑھے سات بجے لکھنؤ سے کچھ فاصلہ پر واقع کاکوری ریلوے اسٹیشن پہنچے۔

ان سبھی جوانوں نے کاکوری اور عالم نگر کے درمیان سہارنپور لکھنؤ ایکسپریس نامی ٹرین سے انگریزوں کا خزانہ لوٹ لیا۔ اس دوران 10 مجاہدین آزادی کا ریلوے کے سبھی جوانوں سے مقابلہ ہوا۔

اس واقعہ کو کاکوری معاملے سے پہچانا جانے لگا۔ اس مہم میں شامل چندر شیکھر آزاد کو پولیس پکڑ نہیں سکی لیکن اشفاق اللہ خان، روشن سنگھ اور رام پرساد بِسمل کو انگریزوں نے گرفتار کر لیا۔

کاکوری معاملے میں اہم کردار ادا کرنے والے اشفاق اللہ خان اور ان کے دونوں ساتھیوں کو انگریزوں نے پھانسی کی سزا سنائی اور 19 دسمبر سنہ 1927 کو اشفاق اللہ خان، رام پرساد بسمل اور روشن سنگھ نے ملک کی خاطر پھانسی کے پھندے کو چوم لیا۔ اشفاق اللہ خان نے اپنی نظموں کے ذریعہ مجاہدین آزادی کو تحریک دی۔

اشفاق اللہ خان کی پیدائش اترپردیش کے شاہجہاں پور میں 22 اکتوبر سنہ 1900 کو ہوئی تھی۔ انہیں بچپن سے ہی پڑھائی کا شوق کم تھا لیکن گھڑ سواری، نشانے بازی اور شکار کرنے میں دلچسپی تھی۔

Last Updated : Aug 15, 2021, 9:35 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details