بریلی ضلع اپنی کئی خصوصیات کی وجہ سے پوری دنیا میں پہچانا جاتا ہے۔ یہاں مذہبی اتحاد، ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور تمام مذاہب کے تئیں شہریوں کا احترام اس ضلع کی خصوصیت ہے۔
وقت چاہے اچھا ہو یا برا، مشکل ہو یا آسان، بحران ہو یا خوشحالی ضلع بریلی ہر وقت یکساں نظر آتا ہے۔ ان دنوں کورونا جیسی عالمی وبا کے دوران بھی ایسا ہی نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
یہاں، جن سیوا ٹیم کے بہت سے مسلمان عہدیداران روزہ رکھنے کے باوجود شیو مندر کو سینی ٹائز کر رہے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ اس ٹیم کو شیو مندر کمیٹی کے ذمہ داران نے خود فون کرکے مندر کو سینی ٹائز کرنے کے لیئے مدعو کیا ہے۔
پمّی خان وارثی نے علاقے کے لوگوں کو بیدار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوران لاک ڈاؤن اور لاک ڈاؤن کے بعد بھی معاشرتی فاصلہ، ہینڈ سینی ٹائزیشن اور تمام احتیاطی تدابیر کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ کام صرف حکومت کی اپیل یا کسی خوف کی وجہ سے عمل میں لانے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ اسے اپنی زندگی کی حصّہ بنانے کی عادت ڈالنی ہوگی۔
روزے داروں نے شیو مندر کو کیا سینیٹائز اُنہوں نے مزید کہا ہے کہ اپنے روز مرہ کے معمولات میں کام کرنے کا طریقہ اپنی حفاظت کے ساتھ کریں۔ تاکہ اپنی، اپنے کنبہ اور اطراف کے تمام لوگوں کی حفاظت ہو سکے۔ کورونا کو بھارت سے بھگانا ہے تو معاشرتی فاصلے اور صفائی کا خاص خیال رکھنا ہوگا۔
وہ دفتر ہو یا کوئی دوکان، سماجی دوری کو برقرار رکھتے ہوئے کم از کم تین فٹ کے فاصلہ سے ہی لوگوں سے گفتگو کریں اور اپنے گھر میں ہی رہیں۔
روزہ دار نوجوان شہر کے ایک شیو مندر کو سینی ٹائز کرنے میں لگے جن سیوا ٹیم میں پنجابی مہاسبھا کے ہرجیت سنگھ، نہال خان، اسرافیل خان، راہل مہاجن، محمد عاطف، انوراگ ورما، علی محمد، ندیم خان، وشال مہروترا، شعیب خان وغیرہ قدم سے قدم ملاکر شہر کی سڑکوں پر روزانہ اترکر علاقے کو سینی ٹائز کرنے میں مشغول ہیں۔