ریاست اترپردیش کے ضلع جونپور میں اس وقت جہاں دیگر سبزیوں کی قیمت بلندی پر ہے تو پیاز کی قیمت اپنی جگہ پر کیوں رہے گی۔ پیاز کو بھی اپنی اہمیت بخوبی معلوم ہے۔ وہ جانتی ہے کہ میرے بغیر نہ تو کوئی سبزی تیار ہو سکتی ہے اور نہ ہی کوئی سالن، تو ایسے میں پیاز نے بھی اپنا مزاج تبدیل کر دیا اور ایک بار پھر لوگوں کو رلانے پر مجبور کر دیا۔
جونپور میں پیاز کی بڑھتی قیمت سے عوام پریشان چند دنوں قبل 20 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی پیاز کی قیمتیں اچانک 50 سے 60 روپے فی کلو ہو گئی ہیں۔ ان بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث عوام کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ فی الحال پیاز کی بڑھتی ہوئی قیمتوں میں کمی آنے کی امید بھی نظر نہیں آرہی ہے۔
پیاز کی بڑھتی قیمت سے عوام پریشان پیاز کے کاروباریوں نے بڑی تعداد میں پیاز کا ذخیرہ گوداموں میں جمع کر لیا ہے۔ ذخیرہ اندوزی کرکے اب وہ مزید قیمت وصول کرکے زیادہ نفع حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔
اب یہ تشویش بھی ظاہر کی جا رہی ہے کہ آئندہ دو مہینوں میں بڑے تہوار بھی ہیں تو اس کے پیش نظر پیاز کی قیمت میں مزید اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔
سبزیوں کی قیمت ساتویں آسمان پر ہے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے پیاز فروش عبدالقادر نے کہا کہ بے وقت بارش ہونے کی وجہ سے پیاز کی قیمت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ فصلیں خراب ہونے کی وجہ سے پیاز خراب ہو رہی ہیں۔ بازار میں پیاز 50 سے 60 روپیہ فی کلو فروخت کی جا رہی ہیں۔ آندھرا پردیش، کرناٹک، ناسک سے آنے والی پیاز بارش کی وجہ سے گاڑیوں کے اندر ہی خراب ہو جا رہی ہیں۔ اس لیے پرانی پیاز کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے اور اس مہنگائی کا اثر بازار پر کافی پڑا رہا ہے جہاں لوگ استعمال کرنے کے لیے ایک بوری پیاز لیتے تھے اب وہ ایک کلو پر آ گئے ہیں۔
وہیں، سبزی خریدار چندر پرکاش نے کہا کہ پیاز کی قیمت میں تو کافی اضافہ ہو رہا ہے جس سے عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ روز مرہ کی ضروریات میں سے ہے۔ پیاز جہاں ایک کلو استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی تھی اب مہنگائی کی وجہ سے ایک پاؤ استعمال کیا جا رہا ہے۔ عوام کی پلیٹوں سے پیاز غائب ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے اپیل ہے کہ پیاز کی بڑھتی قیمت کو کنٹرول کرے تاکہ ہر شخص باآسانی اس کا استعمال کر سکے۔
حکومت کو پیاز کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف سخت رویہ اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ پیاز اپنے سابقہ قیمتوں پر فروخت ہونے لگے۔