ای رکشا پولر نے یہ الزام لگایا ہے کہ ایک پولیس اہلکار نے ایک رکشاپولر کے ساتھ بدسلوکی کے ساتھ ساتھ مارپیٹ بھی کی ہے۔
اس لیے ہڑتال کرنے والے یہ مطالبہ کیا ہے کہ پولیس اہلکار کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے تاکہ متاثرشخص کو انصاف مل سکے۔
ہڑتال کر رہے مظاہرین نے ایس ڈی ایم کو دیئے گئے میمورنڈم میں رکشہ پولروں نے انہیں منتخب روٹ پر چلنے کی اجازت دیئے جانے کامطالبہ کیا۔
دیوبند میں رکشا پولرز کی ہڑتال شہرکے رکشہ پولرز نے ہڑتال کرتے ہوئے ایس ڈی ایم دفتر پہنچ کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ غریب رکشہ والوں کے ساتھ ہرروز پولیس اہلکار بدسلوکی اور مارپیٹ کرتے رہتے ہیں۔
انہوں نے ایس ڈی ایم کو دیئے گئے میمورنڈم میں بتایا کہ گزشتہ روز اسٹیشن سے سواری لیکر رکشہ پولر رئیس ایم بی ڈی چوک کے راستہ ریتی چوک کو ہوتے ہوئے دارالعلوم علاقہ میں جارہاتھا۔
اس دوران ایم بی ڈی چوک پر تعینات پولیس اہلکار نے اس کے ساتھ بدتمیزی اور مارپیٹ کرتے ہوئے اس کو بے عزت کیا۔
اس میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ دن میں ایم بی ڈی چوک پر پابندی کے باوجود گاڑیاں آتی جاتی رہتی ہیں لیکن پولیس اہلکار وں کا غصہ صرف غریب رکشہ پولروں پر ہی اترتا ہے۔
مظاہرین نے ایس ڈی ایم سے مطالبہ کہ سابقہ کے تحت ایم بی ڈی چوک سے نگرپالیکا ریتی چوک ہوتے ہوئے دارالعلوم علاقہ میں سواری چھوڑنے کی اجازت دی جائے۔
اس موقع پر ایس ڈی ایم راکیش کمار اور سی او اجے شرما نے رکشہ پولرزکے مسئلہ کو جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
اس دوران سریش،انل،اجے ،فرقان،رئیس،پرویز،بھرتو،سنجو،شمشاد،چاند،آصف،ابرابر،معصوم،اکبر،سفیان،نیترپال،ونود کمار، بجندر،سلمان اور چھوٹا وغیرہ موجود رہے۔
مسلسل کئی گھنٹوں تک رکشا پولز کی ہڑتال کے سبب لوگوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرناپڑا۔