لکھنؤ: آئندہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات و تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کو لیکر صوبائی عہدیداروں کی ایک اہم میٹنگ لکھنؤ میں واقع حسین گنج مرکزی دفتر پر منعقد ہوئی۔ میٹنگ کی صدارت صوبائی صدر ٹھاکر انل سنگھ نے کی اور مہمان خصوصی کے طور پر قومی صدر مولانا عامر رشادی مدنی شریک ہوئے۔ اس موقع پر پارٹی عہدیداروں نے ملک و صوبہ کے موجودہ سیاسی حالات پر چرچا کرنے کے ساتھ ہی آنے والے 2024 کے لوک سبھا انتخاب میں پارٹی کی مہم اور تیاریوں پر غور و خوض کیا۔
اس موقع پر متعدد لوگوں نے کونسل کی رکنیت حاصل کی اور کئی لوگوں کو عہدہ سے بھی نوازا گیا۔ میٹنگ میں یہ بھی طے ہوا کی 4 اکتوبر 2023 کو پارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر لکھنؤ میں ایک عظیم الشان پروگرام منعقد کیا جائے گا اور ساتھ ہی آئندہ انتخابات کی تیاری شروع کرتے ہوئے ضلع سطح پر کارکن سمیلن کی شروعات کرے گی۔ تحصیل سے لیکر ضلع سطح پر عوام کے مسائل و ان کے حقوق کے لئے احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔ میٹنگ میں یہ بھی طے ہوا کہ ممبر سازی مہم چلا کر بوتھ سطح پر زیادہ سے زیادہ لوگوں کو پارٹی سے جوڑا جائے اور تنظیمی ڈھانچے کو اور مضبوط کیا جائے، ساتھ ہی سوشل میڈیا پر پارٹی کی سوچ و کام کو اور تیزی سے عام کیا جائے۔
وہیں عہدیداروں نے اتحاد کے سلسلے میں کوئی بھی فیصلہ لینے کا حق قومی صدر کو دیا اور طے کیا کہ اتحاد کو لیکر کسی بھی پارٹی سے جو بھی گفتگو ہو اس میں پارٹی کی عزت و وقار پر آنچ نہ آئے، فی الحال سبھی کارکنان کو تنہا انتخابات میں اترنے کی تیاری کرنے کا اعلان کیا۔ میٹنگ میں موجود عہدیداروں کو خطاب کرتے ہوئے کونسل کے قومی صدر مولانا عامر رشادی مدنی نے کہا کہ "آج پورا ملک بھاجپا سرکار سے پریشان ہے، وہ چاہے کسان، نوجوان، بزنس مین، بے روزگار، عورتیں، طلبہ یا کوئی بھی دوسرے ہوں سبھی اس سرکار سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں، تبدیلی اور ترقی کے نام پر حکومت حاصل کرنے والی بھاجپا پچھلے 9 سالوں میں صرف بربادی کی سیاست کرتی رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کی 50 سالہ ناکام و بدعنوان حکومت کو بھاجپا نے 9 سال میں ہی پیچھے چھوڑ دیا اور آج ملک بھر میں نفرت کا ماحول بنایا گیا ہے۔ ملک میں آج نہ انسان کی جان کی کوئی قیمت ہے اور نہ عورتوں کی ہی عزت محفوظ ہے۔ نفرت اور توڑو کی سیاست نے عوام کو مہنگائی، بے روزگاری، بجلی، پانی، سڑک اور تعلیم جیسے بنیادی معاملات پر سوچنے کے بجائے مذہب و ذات پات تک محدود کر دیا ہے، نفرت کی سیاست ملک کو کھوکھلا کر رہی ہے اور اس کو فی الفور روکنا ہر ہندوستانی کا فرض ہے۔