رامپور میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کا آغاپور میں جہاں گروپ سینٹر واقع ہے۔ وہاں نوابی دور میں فوجی چھاونی جسے لانسر کہا جاتا تھا۔ لانسر کے مغرب میں تین مساجد۔ مسجد لانسر والی، مسجد پیادوں والی اور مسجد گھڑ سواروں والی واقع تھیں۔ جن میں دو مساجد تو باقی ہیں لیکن مسجد پیادوں والی کے صرف درختوں کی جھاڑیوں میں پوشیدہ کچھ باقیات ہی نظر آتے ہیں۔
جس کو دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس مسجد کی تعمیر اور نقش و نگاری بھی کافی محنت و مشقت کے ساتھ کی گئی تھی۔ مسجد کے دورں دیواروں کی تعمیر میں پوری طرح سے پکی اینٹ کا استعمال کیا گیا تھا۔ لیکن آج اس مسجد کے بچے چند باقیات اپنی حالت زار خود ہی بیاں کر رہے ہیں۔
اس مسجد کے متولی بھی وہی سید مبین میاں ہیں، جو مسجد لانسر والی کے متولی اور امام ہیں۔ انہوں نے کانٹے دار درختوں کی جھاڑیوں میں داخل ہوکر ہمیں مسجد پیادوں والی کے باقیات دکھائے اور بتایا کہ یہ مسجد کس طرح ویران ہوکر زمین مافیاؤں کی نظر بد کا شکار ہو گئی۔
ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ فی الحال اس مسجد کو واپس اسی آباد شکل میں لانے کے لئے کس طرح جدوجہد کی جا رہی ہے۔