رامپور کے ڈالمیہ ہسپتال میں کانٹریکٹ پر نوکری کرنے والے ایک ملازم کو دو روز قبل کورونا مریض قرار دیکر جوہر یونیورسٹی میں بنائے گئے آئسولیشن وارڈ میں داخل کر دیا گیا تھا۔
بتایا گیا تھا کہ یہ شخص ڈالمیہ ہسپتال میں جس وارڈ میں ڈیوٹی پر تعینات تھا اس میں کئی کورونا کے مریض تھے۔ جس کی وجہ سے وہ کورونا مثبت ہو گیا۔
لیکن کل اچانک اس شخص نے ایک ویڈیو وائرل کی۔ جس میں وہ دعویٰ کر رہا ہے کہ اس کو کوئی بیماری نہیں ہے وہ بالکل تندرست ہے۔
وہ کہہ رہا ہے کہ بیماری تو اللہ کے حکم سے آتی ہے، لیکن وہ اور اس کے ساتھی ایک آزمائش سے گزر رہے ہیں۔ اپنے دوستوں کا نام لیکر وہ یہ بھی کہہ رہا ہے کہ کسی کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے تمہارا بھائی جلد ہی واپس آ جائے گا۔
وہ یہیں نہیں رکا اس نے یہ بھی کہ وہ آج روزہ نہیں رکھ سکا کیونکہ یہاں ان کو سحری نہیں دی جا رہی ہے۔
وائرل ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر ضلع انتظامیہ نجنئے کمار سنگھ نے اپنا ویڈو بیان جاری کرکے مذکورہ شخص کے دعوؤں کو بے بنیاد قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ کورونا پازیٹیو جو شخص جوہر یونیورسٹی کے میڈیکل کالج میں بنائے گئے آئسولیشن وارڈ میں کوارنٹین کیا گیا ہے، وہاں سی سی ٹی وی کیمرے موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا صحتی محکمہ کا عملہ کس طرح وہاں اپنی خدمات انجام دے رہا ہے اس کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ساتھ ہی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے اس شخص پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وہ جس ہاسپٹل میں کانٹریکٹ پر ملازمت کر رہا تھا، پتا چلا ہے کہ وہ غلط طریقے پر وہاں ملازمت اختیار کرے ہوئے تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس کی بھی جانچ کرائی جائے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس نے ڈیوٹی پر رہتے ہوئے کووڈ۔ 19 کا مذاق اڑایا تھا۔ ان تمام باتوں کی پولیس کے ذریعہ جانچ کرا رہے ہیں اور اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔