متھرا: بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت پیر کو نوجھیل علاقے کے مٹھولی گاؤں پہنچے۔ یہاں انہوں نے متوفی کسان کو خراج عقیدت پیش کیا اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے حکومت کو نشانہ بنایا۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ 'اگر ایم ایس پی گارنٹی ایکٹ کو لاگو نہیں کیا گیا تو کسان دوبارہ حکومت کے خلاف دھرنا دیں گے، جس کی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔ Rakesh Tikait Visit Mathura
'کالی' کی فلم سے متعلق تنازع پر راکیش ٹکیت نے کہا کہ 'کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا غلط ہے۔ یہ مکمل طور پر سنسر بورڈ کی ذمہ داری ہے۔ سنسر بورڈ وہی کرتا ہے جو مرکزی حکومت چاہتی ہے۔ یہ مکمل طور پر متنازعہ چیز ہے اور حکومت کا تعاون ہے۔ اس تنازعہ کے پیچھے حکومت ذمہ دار ہے۔
ایم ایس پی گارنٹی قانون لاگو نہیں کیا گیا تو کسان دوبارہ احتجاج کریں گے، راکیش ٹکیت کسان قانون بل پر راکیش ٹکیت نے کہا کہ 'ایم ایس پی گارنٹی ایکٹ پر کچھ نہیں ہوا ہے جس کی وجہ سے کسانوں کو نقصان ہو رہا ہے۔ اگنی پتھ اسکیم سے نوجوانوں کو نقصان ہے۔ بہت سے لوگ بتا رہے ہیں اگنی پتھ اسکیم ٹھیک ہے۔' بھارتیہ کسان یونین تنظیم کو لے کر راکیش ٹکیت نے کہا کہ 'تنظیم بنتی رہتی ہے۔ ہر کوئی آپس میں الگ الگ ہوتا ہے، اس لیے وہ ایک اور تنظیم بناتے ہیں، جس کو جانا تھا وہ چلا گیا۔ لیکن تنظیم آج بھی مضبوط ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: Farmer Leader Rakesh Tikait: کسان رہنما راکیش ٹکیت نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا
ٹکیت نے مزید کہا کہ 'ایم ایس پی ایکٹ کو لے کر 18 جولائی سے دوبارہ احتجاج شروع ہوگا۔ ہم لوگ سب سے بات کر رہے ہیں، رابطے میں ہیں۔ اگر ایم ایس پی نہیں مل رہی ہے تو ملک کے کسان کو نقصان ہے۔ ہمارے پروگرام 31 تاریخ تک چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سوامی ناتھن کمیٹی کی رپورٹ کو لاگو کیا جاتا ہے، اگر ایم ایس پی گارنٹی کا قانون دیا جائے تو کسانوں کو کچھ فائدہ مل سکتا ہے۔'