لکھنؤ: تین زرعی قوانین کے خلاف ایک سال سے زیادہ وقت تک چلی کسان تحریک کی قیادت کرنے والے بھارتیہ کسان یونین(بی کے و) میں اتوار کو پھوٹ پڑ گئی اور وہ دوگروپوں میں تقسیم ہوگئی۔ تنظیم کے لیڈر راجیش سنگھ چوہان نے یہاں پریس کانفرنس میں بی کے یو کے ترجمان راکیش ٹکیٹ اور ان کے بھائی و بی کے یو پی کے صدر نریش ٹکیٹ پر سیاست سے متاثرہ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے بی کے یو سے اپنی راہ کو جدا کرنے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تنظیم کا نام بھارتیہ کسان یونین (غیر سیاسی) ہے۔
بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے اس صورت حال پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کی کسی کے بڑے دباؤ میں آکر یہ کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ انہوں نے خود کو تنظیم سے نکالے جانے کی بات کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ کسان یونین اپنی جگہ قائم ہے اور جو لوگ گئے ہیں وہ کوئی اور نام سے یا اسی نام میں کسی لفظ کا اضافہ کر کے اپنی نئی تنظیم بنائیں گے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ساتھیوں کے جانے کا بہت غم ہے۔ انہوں نے پریس کانفرنس کر کے اس پورے معاملے پر اپنا رد عمل ظاہر کیا۔
وہیں چوہان نے کسان لیڈر مہندر سنگھ ٹکیتکی جینتی کے موقع پر یہاں گنا انسٹی ٹویٹ آڈیٹوریم میں تنظیم کی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں کئے گئے ان فیصلوں کی جانکاری دی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ راکیش ٹکیٹ اور نریش ٹکیتسیاست سے متاثر تھے جو یونین کے نظریات کے خلاف ہے۔ کسان اپنی لڑائی لڑنے کے متحمل ہیں اور اسے کسی سیاسی پارٹی کی ضرورت نہیں ہے۔