بارہ بنکی ریلوے اسٹیشن پر حسب معمول صبح آٹھ بجے سے چار بجے کے درمیان ریل ٹکٹ ریزرویشن اور کینسیلیشن کا کام کیا جا رہا ہے۔
بڑی تعداد میں وہاں اس کے لئے بھیڑ بھی لگنے لگی ہے۔ سماجی فاصلے کی وجہ سے یہ لائن اور بھی لمبی لگنے لگی ہے۔
بارہ بنکی ریلوے اسٹیشن پر حسب معمول صبح آٹھ بجے سے چار بجے کے درمیان ریل ٹکٹ ریزرویشن اور کینسیلیشن کا کام کیا جا رہا ہے۔
بڑی تعداد میں وہاں اس کے لئے بھیڑ بھی لگنے لگی ہے۔ سماجی فاصلے کی وجہ سے یہ لائن اور بھی لمبی لگنے لگی ہے۔
ریزرویشن کاؤنٹر پر ریزرویشن کرانے والوں سے بات چیت میں پتہ چلا کہ آہستہ۔ آہستہ زندگی لاک ڈاؤن کے غلبے سے نکل کر پٹری پر لوٹنے لگی ہے، کیوںکہ ریزرویشن کرانے میں زیادہ تر مزدور تھے۔
وہیں ریل سروسز شروع ہونے سے یہاں پھنسے مہاجر مزدوروں کو بھی آسانی ہو رہی ہے۔ ریزرویشن کی لائن میں وہ افراد بھی کھڑے نظر آئے۔
دوسری جانب ابھی ٹرینوں کی کمی اور ریلوے کا مکمل اسٹاف نہ آنے کی وجہ سے کچھ افراد کو دقتیں بھی پیش آ رہی ہیں۔ بارہ بنکی ریلوے اسٹیشن سے صرف چھ ٹرین ہی گزر رہی ہیں، لیکن مسافر تمام جگہ کے لئے ریزرویشن کرانے آ رہے ہیں۔