ریاست اترپردیش کے دارلحکومت لکھنؤ میں بخشی تالاب سے متصل ایک چھوٹا سا گاؤں ہے، جس کا نام رودہی ہے۔ نام بھلے ہی چھوٹا ہو لیکن اس گاؤں کی مقبولیت ملک بھر میں عام ہے۔
اس کی خاص وجہ یہ ہے کہ یہاں پر رام لیلا میں مسلم خاندان کے لوگ کردار ادا کرتے ہیں۔ آپ کو معلوم ہوگا کہ رام لیلا کا تہوار ہندو مذاہب کے لوگ بڑے ہی پرجوش وخروش طریقے سے مناتے ہیں۔ اس میں مختلف کردار ہندو مذہب کے لوگ ہی ادا کرتے ہیں لیکن رودہی گاؤں کے لوگ اس کے برعکس کام کر رہے ہیں۔
اس گاؤں میں 1972ء سے رام لیلا منائی جارہی ہے جس کی بنیاد دو دوستوں نے ڈالی تھی، جس میں ایک ہندو مذہب سے جبکہ دوسرے کا تعلق مسلم مذہب سے تھا۔ ان دونوں کا ماننا تھا کہ ایک ساتھ اس طرح کے کام کرنے سے سماج میں بھائی چارگی بڑھتی ہے۔
اس رام لیلا کے موجودہ ڈائریکٹر محمد صابر خان نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران بتایا کہ وہ 1974 سے اس میں مختلف کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ اس وقت ان کی عمر محض 14 برس کی تھی۔ انہوں نے اس عرصے میں راجہ دسرتھ، رام، لکشمن راون وغیرہ کے مختلف کردار ادا کئے۔