اترپردیش کے ضلع مظفرنگر کے خالا پار میں قریش برادری کی جانب سے ایک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا، جس میں قریش برادری کے لوگوں نے شادیو میں جہیز کی لین دین اور فضول خرچی کرنے والے لوگوں کے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس میٹنگ میں قریس برادری کے تمام ذمہ داروں نے حصہ لیا اور معاشرتی برائیوں کو دور کرنے کیلئے کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔
قریش برادری میں ہورہے شادیوں میں فضول خرچی پر بات کرتے ہوئے ذمہ داروں نے کہا کہ اس رقم کو محفوظ کرکے غریب طبقہ کی بیٹیوں کی شادیاں کرائی جائے اور مسلم لڑکیوں کی جدید تعلیم کے لیے ایک ہائی ٹیک کالج کا افتتاح کیا جائے۔
برادری کے لوگوں نے پنچایت میں 2022 کے اسمبلی انتخابات پر بھی گفتگو کی اور صاف طور پر واضح کیا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں ان تمام سیاسی جماعتوں کا بائیکاٹ کیا جائے گا جو بھارت کی گنگا جمنی تہذیب اور ہندو مسلم بھائی چارے کے مابین کھائی کھود کر انماد پھیلانے کی ناپاک کوشش کر رہے ہیں۔
وہیں میٹنگ میں موجود جمعیت القریش کے ریاستی صدر حاجی یوسف قریشی نے کہا کہ 'اپنے معاشرے میں کچھ لوگ شادیوں میں جہیز کے نام پر بڑی رقم اور سامان کی نمائش کررہے ہیں جس سے معاشرے پر برا اثر پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ جمعیت القریش ایسے ہی معاشرتی برائیوں کو روکنے کے لیے بنا ہے، معاشرے کے کچھ لوگوں کے جہیز کی نمائش اور بڑی فضول خرچی سے اس ساکھ کو کمزور نہیں ہونے دیں گے۔ اس میٹنگ میں ہریانہ اور پنجاب کے قریشی برادری کے لوگوں نے بھی حصہ لیا تھا۔