میرٹھ:امام حسین اور شہدہ کربلا کی یاد میں ماہ محرم کی پہلی تاریخ سے ماہ ربيع الأوّل کی آٹھ تاریخ تک مجالس اور جلوسوں کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے۔ ایام عزا کی آخری روز آج میرٹھ میں بھی شاہ جلال امام بارگاہ شاستری نگر اور منصبیہ عربی کالج میں مجلس عزا کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر ذکر شہدہ کربلا کے بعد جلوس علم برآمدے ہونے کے ساتھ قافلہ غم کا اہتمام کیا گیا۔
میرٹھ کی بڑی کربلا منصبیہ میں تابوت بہتّر شہدہ کربلا برآمد ہوا عزاداران شہدہ کربلا نے کثیر تعداد میں قافلہ غم میں شریک ہوکر ماتمی جلوس میں حصہ لیتے ہوئے بہتر شہداء کربلا کے تابوت کی زیارت کی اور بارگاہ حسینی میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
وہیں دوسری جانب میرٹھ کے ہی منصبیہ امام بارگاہ میں بھی مجالس کا انعقاد کیا گیا اور سوگواروں نے تابوت کی زیارت کرکے امام کی خدمت میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Lok Sabha Election 2023 نوجوان ملک اور ریاست کی حالت بدل سکتے ہیں: اسد عالم
ماتمی دستوں نے نوحہ خوانی اور سینہ زنی کرتے ہوئے شہدائے کربلا کو یاد کیا۔ ملک اور ملّت کی سلامتی کی دعا کی. اس موقع پر شیہ عالم دین نے کہا کہ جس طرح سے حضرت امام حسین نے انسانیت کو بچانے کے لئے ظالم یجید کے خلاف آواز بلند کر شہادت پائی اسی طرح عزاداران شہداء کربلا حضرت امام حسین کی قربانیوں نہ صرف یاد کر رہے ہیں بلکہ مجالس جلوس اور ماتم پرسی کرتے ہوئے خراج عقیدت میں نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔